Urdu Novel Khumar E Janum Complete PDF Download By S Merwa Mirza Novels
"یہ رونا میرے ایکسٹرا پیار کو سہنے کی وجہ سے ہے زالے؟"
اس لڑکی کے نرم و ملائم وجود کو اپنے مضبوط سینے میں چھپائے ذیشان نے اسکے رونے میں شدت خود میں بھینچتے کم کی اور سوال بھی دلچسپ پوچھا تھا۔
"ن۔۔نہیں۔اپنے وجود سے جڑی آپکی اک اور خواہش کی تکمیل رلا گئی مجھے۔ی۔۔یہ سچ میں ہو گیا ذیشان۔۔۔۔م۔۔میں۔۔۔؟"
وہ روتی روتی بدحواس ہوئی تو ذیشان اسے روبرو لایا،ٹوٹ کر پیار آ رہا تھا۔
"ہاں ناں۔۔سچ میں۔کر دیکھایا آپن نے۔اب سینہ تان کر ان دو کو کہہ سکوں گا میں بھی بابا ہوں۔۔۔"
وہ اسکے ارادوں پر اور سہمی۔
"خدا کے لیے ذیشان۔کچھ ویک تک نہیں پلیز۔۔۔مجھے مارنا چاہتے ہیں آپ؟"
زالے کی آواز گلے میں بیٹھی۔
"ہاں۔اپنی محبت سے۔۔۔۔"
ذیشان نے اسکی ناک چومتے چھیڑا۔
"پلیز ناں"
وہ منت کر اٹھی۔
"آجاو واپس چلیں۔۔۔تمہیں انرجی کی ضرورت ہے"
ذیشان نے اسکو کمر میں ہاتھ لپیٹے اٹھایا تو وہ انرجی والی بات پر خوفزدہ ہوئی۔
"م۔۔مجھے تنگ نہیں کریں"
وہ بے قراری سے بولی تو زیشان نے اسے اپنے گلے لگایا،وہ ٹوٹی شاخ سی اسکے وجود میں سمٹ گئی۔
"بہت کروں گا اس بچے کے آنے تک۔۔۔"
زیشان نے قسم اٹھا رکھی تھی کبھی نہ سدھرنے کی،وہ لوگ گاڑی تک آئے تو ذیشان نے خوشی سے چمکتے ہوئے اپنی ہلکان حسینہ کے لیے کار ڈور اوپن کیا اور پھر اسے بٹھائے خود بھی دوسری طرف سے آکر تشریف رکھی۔
وہ اب تک روہانسی،رونے والی شکل بنائے جب سیٹ بیلڈ فکس کر رہی تھی تو ذیشان نے اسکی بازو پکڑتے اٹھا کر اپنی طرف کھینچا تو زالے ذیشان پر جھک آئی،آنکھیں اب بھی شکوے سے لبریز تھیں۔
"یہ کیا کر دیا آپ نے میرے ساتھ؟"
زالے کی آنکھیں پھر سے بھیگیں۔
"وہ جو تم نے اچانک میری زندگی میں آکر ہلچل مچائی،مجھے دیوانہ کیا اپنا۔یہ اسکا ریونج ہے جاناں۔میں تمہیں کبھی نہیں بتا سکتا کہ میں تم سے کتنا خوش ہوں۔وہ لفظ ہی نہیں بنے جو میرے اس زالے نام کے سکھ کو بیان کر سکیں۔ہم اس بے بی کو بی جی کے سپرد کرے اپنی زندگی جلد نارمل کر لیں گے تم گھبرانا مت۔نہ تمہارا ڈاکٹر بننے کا خواب ایفیکٹ ہوگا اس سے۔بس میں تم سے تاعمر کے لیے مزید کنکٹ ہو گیا اسکی خوشی افف۔۔۔میری جان!میں تم سے آج جا کر کچھ بھرا ہوں۔۔لیکن مکمل بھروں گا یہ کبھی سوچنا بھی مت"
زالے کے سارے ڈر،خدشے،گھبراہٹ ذیشان کے ہونٹوں کا اک بھرپور لمس سمیٹ گیا،جو زالے کو اپنے اندر تک زائقے اتارتا محسوس ہوا،وہ اسکے ہر طرح کے چھونے پر بس ہیل کرتی تھی،کچھ بولنا مشکل تھا تبھی اسکے سینے میں سمٹ کر رہ گئی۔