Urdu Novel Mata E Jaan Hai Tu Season 2 Complete PDF Download By S Merwa Mirza Novels
"کیا کچھ سپیشل ہے آج"
دبی سی آواز میں حیا ملائے وہ اپنی گال پر موسی کے ہونٹوں کی مہر محسوس کیے بولی تو خود ساختہ گرفت بڑھی۔
"تمہارا یہ ہیرو ایک سال مزید بڑا ہو گیا، کیا اس سے سپیشل بھی ہو سکتا ہے کچھ"
دھیرے سے سرگوشی میں خمار شامل کیے وہ بھی اب مقابل مسکراتے متوجہ ہوا جو گھر باہیں کھولے ان دونوں کا منتظر تھا۔
"میری دعا ہے ہزاروں سال جیئیں، تاعمر شاداب دیکھیں میری یہ آنکھیں آپکو۔
موسی۔۔۔۔۔۔۔ آپ ہالے کی بہار ہیں۔
آپ نعمت خداوندی ہیں اور میرے وجود کا رزق ہیں۔ جب جب آپکو دیکھتی ہوں، زندگی کی ساری راعنائی دگنی ہونے لگتی ہے۔
سالگرہ بہت بہت مبارک ہو "
لان میں لگے بے شمار پھولوں کی مانند وہ دو محبت میں گم سراپے بھی ویسے ہی دو گل تھے، حصار میں پلٹ کر روبرو ہوئے موسی کے چہرے سے ہاتھ جوڑے وہ اسے اپنے جذبات کا بہاو دیکھاتی کھل اٹھی، اور وہ بند آنکھوں سے بھی ہالے کے ہر لفظ پر یقین رکھتا تھا۔
"سبز آنکھوں والی ہرنی، جان ہو تم میری"
یہ اظہار تو محبت میں گائے گئے لوک گیتوں سا تھا، ان گنت پتیاں رکھنے والے خاص پھول کی مانند تھا، بے شمار ستاروں اور چاند سے اٹے سنہرے آسمان کی مانند تھا، وہ راگ تھا جسکی لے اور ردھم ایک تھا۔
وہ موسی کے اٹوٹ اظہار پر اسکی بے شمار جذبوں سے بھری آنکھوں سے نگاہیں نیچی کر گئی، بھلا اب بھی کہاں آسان تھا اس ساحر کے جلوے تادیر سہنا۔
دل بے خود ہوتے اب ہالے کا بھی دیر کہاں کرتا تھا۔
"چلو آو، اس بندہ ناچیز نے آج وہ گانا گا کر سجایا ہے گھر۔۔۔۔ بہارو پھول برساو۔۔۔۔میرا دل دار آئے گا۔۔۔۔۔۔۔ قدم سدھاریں ایز آ پرسنل ہارٹ بیٹ آف موسی بہروز"
موسی اسکا ہاتھ پکڑ کر شرارت سے بتاتا گھر کی اندرونی سمت بڑھا تو ہالے بھی مسکا کر ساتھ ہی چلتی گئی۔
واقعی دل تھم جانے کی حد تک آج ہر زرہ روشن تھا، مگر اچھی بات پتا کیا تھی۔۔۔۔یہ روشنی اس بار اتنی چمکدار تبھی تھی کیوں کہ یہ دلوں سے پھوٹتا نور تھا۔