Urdu Novel Wo Ishaq Jo Mamno Na Raha Complete PDF By S Merwa Mirza Novels
Writer : S Merwa Mirza
Status: Complete PDF
"میں کہاں ملا ہوں تمہیں ابھی؟"
ساحر کے سوال میں موجود الفاظ کی شدت پر ایمان کی پلکیں سی لرزیں، ڈر کر ساحر کو دیکھا۔
"کیا مطلب؟"
ایمان نے ڈرنے کے بیچ ہی پوچھا۔
"کچھ نہیں، مزاق کر رہا تھا"
ساحر نے فوری بات بدلی۔
"کل رومنٹک لوو ہی ہوگا نہ؟"
ایمان کے سہم کر کیے سوال پر ساحر نے اسکی پیشانی کو اپنے ہونٹوں کو بوسے کی سب سے عافیت انگیز شکل میں جوڑا۔
"کل کی کل دیکھیں گے، کسی نے شرط واپس لی تھی آئی تھنک؟"
ساحر نے آئبرو اچکاتے یاد دلایا جو موصوفہ ساحر کے سحر میں خود تک کو بھولے کھڑی تھی۔
"آپکو لے کر رومنٹک لوو سے بھی ڈر لگتا ہے ساحر، اس سے آگے کا سوچ کر تو میری گاڑی کی بریکس فیل ہو جاتی ہیں۔اوکے اب میں جا رہی ہوں"
ایمان نے نظریں جھکائے ہی بربڑا کر کہے قدم موڑے پر ساحر نے فوری اسکے پیٹ میں بازو اور ہاتھ لپیٹے کھینچ کر اپنے سینے سے لگایا۔
"اوکے ہم پھر کل صرف باتیں کر لیں گے لیکن اپنی گرانٹی دو کے مجھے ٹچ نہیں کرو گی"
ساحر کی سرگوشی پر وہ بھلے مسکرائی پر جب ساحر کے روبرو اپنی بے خود کیفیت یاد آئی تو فوری اسکے حصار میں پلٹی، دونوں کی آنکھیں ایک دوسرے سے مل کر ہی سب تباہ کر گئیں۔
"یہ تو نہیں دے سکتی، بنا آپکو ٹچ کیے تو نہیں رہ سکتی"
ٹوٹی کمزور بے بس آواز میں اپنی ہار مانی۔
"تو پھر صرف باتیں کیسے ممکن ہیں؟ ایسے تو کہیں نہیں ہوتا ایمان صاحبہ۔ سب ایک ساتھ جچتا ہے، مسکرانا، باتیں کرنا، محبت سے دیکھنا، پیار سے چھونا اور۔۔۔۔"
ساحر کا اک اک جملہ ایمان کی دھڑکنیں سست کر گیا تبھی وہ خود خاموش ہوا لیکن اف وہ چار ہوئی آنکھیں بولنے میں بلا کی ماہر تھیں۔
"آپ سچ میں ساحر ہیں"
وہ اپنا ہاتھ بڑھا کر انگلیوں کی پوریں اسکے خوبصورت ہونٹوں پر رکھے انکی مدہوش کرتی نرمی پر بہک کر ان سیاہ آنکھوں میں جھانک بیٹھی۔
"جس لمحے میرا سحر تم پر چڑھے گا تب مانوں کا ساحر ہوں"
اسکی ہونٹوں پر رکھی انگلیاں اک جذب سے چومتا ہوا وہ ایمان کا ہاتھ مٹھی میں دبائے ہٹا کر نیچے کرتا اسکی گال سے گال رگڑتا فاصلہ بنا گیا۔
"چلیں باہر؟"
مقابل کی پاگل دھڑکن کا شور بات بڑھاتا محسوس ہوا تو ساحر نے اس پُر خمار لیڈی کی گال سہلاتے ہوش دلائی۔
"نہیں"
ایمان نے لپک کر اسکے سینے سے لگتے جیسے اسکی گردن میں چہرہ گھسیڑ کر ساحر کو جکڑا، پہلے تو موصوف اس درجہ شدت پر بوکھلائے پھر ایمان کی اس حرکت نے دل و جان میں سرور بھر دیا