Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 81 By S Merwa Mirza
"میرا فیورٹ فلیور تم ہو،کریمی۔تم نے ہمارے بے بی کا نام سوچا؟"
آبیل کے سوال پر وہ زرا گھبراہٹ سے نکلی،اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتی دور ہو کر بھی آبیل کا لمس انجوائے کرتی مسکرا کر آبیل کی آنکھوں سے اپنی آنکھیں ملا گئی۔
"نو۔۔اور آپ نے؟"
وہ متجسس تھی۔
"یس۔اگر بیٹا ہوا تو اسلان آبیل ، اور بیٹی ہوئی تو روحا آبیل۔۔کیسے ہیں؟"
وہ دھیما سا مسکرایا۔
"واو۔یہ دونوں بہت حسین ہیں۔اور اگر دونوں ہو گئے؟"
وہ تھوڑی گھبرائی۔
"بس ایک ہی بے بی چاہیے مجھے تم سے،اسکے بعد تمہارا ایک ٹرئٹمنٹ ہوگا چھوٹا سا آپریٹ اور پھر تم کبھی پریگنٹ نہیں ہوگی"
آبیل نے اسکے بال سہلاتے پیار سے بتایا تو وہ حیران مسکرائی۔
"مطلب وہ والا پاس آنے سے بھی نہیں؟"
موہنی یہ سوال کرتے تھوڑی ڈری۔
"یس۔۔وہ والا پاس آنے سے بھی نہیں۔بائے دا وے یہ وہ والا پاس کیا ہوتا ہے؟"
آبیل کو اسکی یہ معصوم حرکتیں بہکانے میں لمحہ لگاتی تھیں،موہنی کو اب خطرہ لگا کہ کیوں اس جن کے پاس آگئی،اچھا بھلا کام کر رہا تھا۔
"آپ چھوٹے بے بی مت بنیں،سب پتا ہے آپکو"
وہ آبیل سے چہرہ چھپانے کی کوشش میں تھی پر کامیاب نہ ہوئی۔
"بس یہ پریگنینسی ٹائم ایسے ہی مسکراتے گزر جائے تمہارا،میں بہت فکر مند ہوں۔کوئی پین تو نہیں،کہیں بھی۔پیٹ یا کمر یا کسی پرائیوٹ جگہ میں۔دیکھو موہنی زرا بھی کہیں پین ہو مجھ سے مت چھپانا کیونکہ بے بی سے زیادہ مجھے تمہاری زندگی عزیز ہے"
وہ آبیل کو چہرہ اٹھائے دیکھتی ہی چلی گئی،کب کوئی اتنا حساس ہوا کرتا ہے کہ ہر درد کی خبر لیتا ہو۔
"ابھی تک تو کہیں نہیں بس سر چکراتا ہے،خضرا نے کہا تھا یہ نارمل ہے۔وہ کہہ رہی تھیں مجھے عام ممیز کی طرح وامٹنگ نہیں ہوگی کیونکہ میں جو بلڈ سرکولیشن کے لیے ٹیبلٹ لیتی ہوں وہ مجھے اس سے نجات دے گی۔دیکھیں آبیل کتنی آسانیاں مل رہی ہیں،اور مجھے لگتا ہے ہمارا بے بی بہت لکی ہوگا خود اپنے لیے بھی اور آپکی موہنی کے لیے بھی"
آبیل نے اسکے اک اک حرف کے ساتھ آمین اور قبولیت کی دعا باندھی،بے اختیار اسکا ماتھا چوما۔
"اللہ ہماری اپنی طرف ہجرت قبول کرے اور ہمیں اس بچے کا سکھ دیکھائے۔میں بھی محسوس کر رہا ہوں جیسے یہ تمہاری زندگی بڑھانے کا وسیلہ بننے والا ہے۔اور ویسے بھی تمہاری ہر تکلیف میری ہے،میں تمہیں سائے سے بھی قریب ملوں گا ہمیشہ"
آبیل نے اسکے ہاتھ کو چوما،پھر اپنی رخسار سے وہ گرم ہتھیلی جوڑی،موہنی سے بولا نہ گیا بس وہ سر ہلا کر آبیل کی گال سے گال جوڑے ساتھ جا لگی۔
"آبیل!مجھے بے بی بوائے چاہیے۔آپ دعا کریں گے؟۔پھر ہم اسلان آبیل کے لیے پارس اور روشانے آپیا کی بیٹی لائیں گے۔"
موہنی نے گلے لگے ہی فرمائش کی تو آبیل مسکرایا۔
"اتنی دور کی ابھی سے مت سوچو۔بیٹی ہو یا بیٹا بس ٹھیک ہو۔ہم دو کے ساتھ ہمیشہ رہنے کے لیے آئے اس دنیا میں"
وہ آبیل کے ڈر بھانپ گئی تبھی مسکرائی۔
"اس پر مسلمان کیا کہتے ہیں آبیل؟"
وہ زرا پیچھے ہٹی۔
"آمین!"
آبیل نے پھر سے اسکا ماتھا آسودگی سے چومتے بتایا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔