Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 80 By S Merwa Mirza
"آج موسم خوبصورت ہے،آج کچھ برا نہیں ہوگا"
دھیرے سے روشانے کے مخملی ہاتھ نے پارس کے مضبوط ہاتھ کو ہتھیلی سے جوڑتے انگلیوں سے گزارتے پکڑا،دبایا جس سبب پارس کے ہونٹوں پر اداسی بھری مگر امید افزاء مسکراہٹ ابھر کر معدوم ہوئی،وہ گردن دائیں جانب گما کر نظر آتی جل پری کو دیکھنے لگا۔
"برے سانحے،اکثر اچھے موسموں میں ہوتے ہیں روشانے۔جس دن میں ان سے بچھڑا تھا،وہ ایک خوبصورت طوفانی رات تھی،تم جانتی ہو اس روز تمہارے ساتھ میں کئی سالوں بعد بارش میں بھیگا کیونکہ یہ موسم مجھے تکلیف دیتا،ہاشم مغدام کی بے بسی یاد دلاتا۔لیکن پھر مجھے تمہارے ساتھ اس دن لگا جیسے اچھے موسم ہمارے ساتھ ہوتے حادثوں کا حقیقی مرہم ہوتے ہیں"
وہ ہنوز اسے ہی دیکھ رہا تھا جیسے کوئی اپنے اچھے منظروں کو دیکھتا ہے،یہ ساری باتیں روشانے کو سنجیدہ ،اداس اور متبسم گاہے بگاہے کر گزریں۔
"تبھی تو کہا آج کا موسم پیارا ہے تو اسکے دامن میں کہیں مرہم ضرور چھپا ہوگا،آپ ان سے کچھ مت کہیے گا۔بس گلے لگ جائیے گا،کہتے ہیں جب انسان کمزور پڑ جائے،اسکے لفظ کھو جائیں اور آنسو روکنے محال ہوں تو بیسٹ تھیراپی گلے لگنا ہے۔یہ ہمارے دل کی ہر کیفیت سامنے والے کو بتا دیتا ہے۔اگر آپکو یاد ہو تو میں بھی ایسا ہی کرتی ہوں"
اول جملے نرم سی سنجیدگی سے ادا کیے وہ اختتام زرا شوخ لب و لہجے پر کیے پارس کی مسکراہٹ کا سبب بنی،ہاں جن لمحوں مسکرانا محال ہوتا،یہ لڑکی ان لمحوں میں ہنسانے کا ہنر رکھتی تھی۔
"تم جتنا پیارا گلے لگنا مجھے نہیں آتا پھر بھی میں کوشش کروں گا۔کیونکہ میں واقعی کمزور فیل کر رہا ہوں،میرے لفظ کھو گئے اور ممکن ہے انکو تکلیف میں دیکھ کر آنکھیں بھی دغا دے جائیں"
وہ یکدم ہی اداس ہو گئی،پارس کا ہاتھ مزید جکڑ لیا کہ ہاتھ اتنی سرد صبح کے باوجود گرمائش میں لپٹ گئے،شاید وہ تھے ہی ایک دوسرے کے لیے گرم جوش جذبات کا جہاں۔
پھر وہ حدت جسموں کی ہو،تسلی کی ہو یا دل کی،مرہم تھی۔
"میں ان سے کیے وعدے کو بھولی نہیں تھی،یہ بھی کہہ دیجئے گا انھیں۔مجھ سے ناراض بیٹھے ہوں گے،ہیں تو جذباتی ناں۔شکر ہے آپ کے جذبات مہربان ہیں،انکی طرح سخت نہ ہوئے،اتنا سب جھیل کر بھی"
وہ پارس کی اداسی مسکرا کر ہٹا گئی،اتنا مبارک تھا اس لڑکی کا ساتھ کہ پارس کی بے قراریوں کو چین ملنے لگتا تھا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔