Paras Wildflower's Man Urdu Novel Season 2 Episode 87 By S Merwa Mirza
"تم اسکی آرمی کا حصہ رہو گے لیکن اب تم اسے وہی انفارمیشن دو گے جو میں دوں گا تمہیں۔بس اس ایک صورت میں تمہیں معافی ملے گی مہمت سبیل"
پارس نے اپنی سیدھی ڈیل سامنے رکھی۔
مہمت نے مشکور نگاہوں سے پارس کو دیکھا۔
"آپ مجھ پر دوبارہ اعتبار کریں گے؟"
مہمت کی آنکھوں میں اذیت تھی۔
"تمہیں ہدایت بابا نے بہت قریب رکھا اپنے۔میں انکے قریب رہتے اتنے وفادار شخص کو کھونا نہیں چاہتا اس لیے تمہیں موقع دے رہا ہوں۔لیکن یہ یاد رکھنا مہمت کہ پیراسائیٹ کے دیے دوسرے موقعے جس نے بھی گنوائے ہیں اسکے جسم کا کوئی حصہ آج تک نہیں ملا۔میں تمہاری گردن اب کے بار زرا سی غلطی پر مسل دوں گا۔"
پارس کی نظریں وفادار اور غدار میں فرق کرنے میں ماہر تھیں اور مہمت کا پچھتاوا اسکی آنکھوں میں پھیلے ندامت کے آنسووں سے عیاں تھا۔
پارس نے اسکے ہاتھ کھولے اور نفرت سے اسکے ہاتھ کا ٹیٹو دیکھا۔
"آپ جیسا کہیں گے میں ویسا کروں گا پیراسائیٹ"
مہمت نے اب بھی نظریں احترام میں جھکا لیں۔
"گڈ۔جاو ریسٹ کرو۔مجھے اس بینکر لڑکی کی ڈیٹیل چاہیں۔میسج کرو مجھے"
مہمت نے اجازت ملتے ہی اٹھ کر اپنے درد کو بلکل محسوس نہ کرتے سر جھکائے ہی اجازت لی اور وہاں سے چلا گیا جبکہ پارس کا پارہ اس ناجائز اولاد نے چڑھا دیا،میسج ٹون پر پارس کا دھیان منتشر ہوا،اس بینکر لڑکی کا نام،تصویر اور آبائی گھر کا پتا مہمت نے پارس کو بھیج دیا جسے دیکھتے ہی پارس نے اس لڑکی(سمیرا)کی معصوم شکل کراہت سے دیکھتے نظر بینک کے پتے پر ڈالی۔
فورا سے اپنا فون پینٹ کی جیب سے نکال کر کسی کا نمبر ڈائل کیا۔
"اس بینک جاو۔سمیرا نام کی بینک مینجر کی تمام ڈیٹیلز مجھے چند گھنٹوں تک میری ٹیبل پر چاہیں۔وہ آجکل کہاں رہ رہی ہے،یہ بھی انفارمیشن نکلوانا"
پارس نے اپنے خاص مخبر کو اس کام پر لگایا اور کال آف کرتے واپس اس سمیرا کی تصویر اوپن کی۔
"تمہیں اور تمہارے اس منحوس بیٹے کو میں تم دونوں کے کیے کی جلد سزا دوں گا"
پارس نے تہیہ کر لیا تھا اور اب ان ہری آنکھوں کے بجھنے میں زیادہ دیر باقی نہ تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔