Paras Wildflower's Man Urdu Novel Season 2 Episode 84 By S Merwa Mirza
"ت۔۔تھینکیو سو مچ۔میں اور میرا ہارب ہمیشہ تمہارے احسان مند رہیں گے۔"
روشانے نے فضا کا ہاتھ پکڑے دبایا کیونکہ وہ محسن تھی اسکی۔
"آا۔۔اسکا نام ہارب ہے؟"
فضا نے روشانے سے جلدی سے ہارب کو لیا۔
"ہاں۔ہارب آلائم مغدام۔۔"
روشانے نے پیار سے اپنے بچے کو دیکھا۔
"زندگی اور وقار والا ہو۔آپکو اٹھنا پڑے گا میم۔۔۔ہوسپٹل چلتے ہیں۔میرا ہاتھ پکڑیں اور اٹھنے کی کوشش کریں۔بس تھوڑی ہمت اور کرنی ہے"
فضا نے ہارب کو تو پکڑا لیکن روشانے میں ہلنے کی بھی سکت نہ تھی۔
"م۔۔مجھ سے ہلا بھی نہیں جا رہا۔۔۔"
روشانے سسک اٹھی،کیونکہ اٹھنے کی کوشش میں اسکا پورا وجود درد کر اٹھا۔
"میم آپکو ہمت کرنی ہوگی"
فضا نے جھک کر روشانے کا سر سہلایا اور اس سے پہلے روشانے دوسری کوشش کرتی،پارس نے پاس رکتے بہت ہی احتیاط سے روشانے کو جب اٹھایا تو وہ جو رو پڑی تھی،پارس کو دیکھتے ہی پتھرا گئی۔
جبکہ فضا کی گود میں موجود اپنے بچے کو پارس نے بس اک نظر دیکھا،فضا باہر کو نکلی ہی جہاں ہوسپٹل کی نرس بے بی کو لینے کھڑی تھی،آبیل کے لوگوں نے ڈریگن کے سارے لوگوں کو ملیا میٹ کر دیا تھا۔
"تھوڑا لیٹ ہو گیا ہوں میری شیرنی!معافی ملے گی"
پارس نے اسکے بھیگے ماتھے کو چومتے بس بہت مشکل سے یہ جملہ کہا جو اسکی گردن سے لپٹتی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی،اتنی کہ پارس کی اپنی آنکھوں میں لہو اتر آیا۔
"پ۔پارس۔۔۔۔ہمارا ہارب مغدام آگیا"
وہ سسکی۔
"اسے بعد میں دیکھوں گا،پہلے میری جل پری ہر درد سے نجات پا لے۔ہوسپٹل چلتے ہیں یو نینڈ میڈیکل کئیر۔بی بریو میں ہوں تمہارے پاس۔اور جس نے یہ بے بسی تمہیں دی اسے میں ایسی ہی موت دوں گا۔یہ ہارب اور تم سے وعدہ ہے میرا"
پارس کو اس وقت روشانے کی تکلیف شدید محسوس ہو رہی تھی اور وہ سر ہلاتی بس بے دم ہو چکی تھی کیونکہ اسے پتا تھا اب وہ اپنے سکون کے حصار میں ہے...
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔