Paras Wildflower's Man Urdu Novel Season 2 Episode 83 By S Merwa Mirza
"میری گڑیا ناراض ہے مجھ سے"
وہ اسکے پاس ہی بیٹھا جسکے آنسو اب بھی بہہ رہے تھے،وہ مزید رونے لگی تو آبیل پاس سرک کر بیٹھے اسے پکڑ کر ٹیک سے ہٹائے اسکی کمر میں نرمی سے بازو حائل کرتا اپنے روبرو لایا تو وہ بھیگی آنکھیں آبیل کی آنکھوں سے آ ملیں۔
"میری جان!ایسے مت دیکھو۔"
وہ اسکا چہرہ تکتا خود بھی پریشان تھا تو وہ سسکیاں بھرتی رونے لگی۔
"آ۔۔آبیل میں آپ سے نہیں ب۔بولوں گی۔جب اسلان دنیا میں آیا آپ میرے پاس نہیں تھے،میں نے کتنا بلایا آپکو۔دیکھیں میری آواز بیٹھ گئی ہے"
وہ ہچکیوں کی زد میں روتی کانپ رہی تھی،جبکہ آبیل اسے خود سے لگائے اپنے وجود میں بسائے پر سکون کرنے میں ناکام تھا،اس نے پھر وعدہ توڑا تھا۔
"مجھے معاف کر دو،اس تکلیف سے میں تمہیں دوبارہ کبھی گزرنے نہیں دوں گا۔ابھی ڈاکٹر یا نرس، اسلان کو لا کر جب تمہاری گود میں دیں گے تم سارے درد بھول جاو گی۔تم مجھے بھی معاف کر دو گی کیونکہ وہ بلکل مجھ پر گیا ہے"
وہ جو پہلے ہی آبیل کے بچے کو موت کے دہانے پر جنم دے کر آدھی ہو گئی تھی ایسے روتی رہتی تو آبیل کا دل بند ہوتا تبھی اسے پیار سے چپ کروایا۔
"بہت پ۔۔پین ہوا آبیل۔"
وہ اسکے سینے سے لگی سسک اٹھی،وہ اب بھی یوں تھی جیسے پوری دکھ رہی ہو۔
"بس یہ آخری تھا،اب نہیں ہونے دوں گا۔تم نے ایک زندگی کو جنم دیا ہے موہنی۔تمہارے پیروں میں جنت آئی ہے۔بس بھول جاو۔میں ہوں تمہارے پاس۔تم اس سے ملنا چاہو گی؟"
وہ اسے کچھ دیر تک دلاسا دیتے روبرو لایا تو وہ آنسو سنبھالتی نم آنکھوں سے مسکرائی۔
"ج۔جی۔ملنا ہے مجھے۔کیا وہ ٹھیک ہے آبیل۔بتائیں مجھے؟"
وہ یکدم ہی تڑپ سی اٹھی،آبیل نے اسکے ماتھے کو بے حد محبت سے چوما۔
"ایک دم فٹ اور ہنڈسم لائک می"
وہ شرارت پر اترے اپنی اس نڈھال پری کی تکلیف میں کمی چاہ رہا تھا اور ہو بھی گئی
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔