Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 66 By S Merwa Mirza
"حد ہے۔ڈھنگ کے سوال کرنا سیکھیں"
وہ بڑبڑا اٹھی،حاتب ہنسا۔
"سیکھا دو ناں مجھے ڈھنگ اور سیلقے"
وہ اسکی گال سے ناک رب کرے ایویں ہی بہکنے کی کوشش میں تھا۔
"حاتب کیوں میرا پاس بیٹھنا بھی مشکل کر رہے ہیں،پیٹ میں گول گول کچھ گھومنے لگتا ہے جب آپ ایسے کرتے ہیں"
وہ شرمانے کی کوشش میں بری طرح ناکام ہوئی،اف اسے ستا کر حاتب کو ملتی تسکین۔
"وہ آسمان پر بیٹھے ہمارے بے بی کی آہیں گول گھومتیں کہ مجھے جلدی لاو یہاں ممی"
وہ جو سمجھی تھی اب یہ آدمی شرم کھائے گا،حاتب کے ریکارڈ ہی توڑ دینے پر پتھرا گئی،چہرہ دھوئیں چھوڑ گیا۔
"میں بیٹھ ہی نہیں رہی آپ کے پاس"
اپنا کان کی لو تک سرخ چہرہ چھپائے وہ اٹھ کھڑی ہوئی،ٹانگیں بری طرح کپکپا اٹھیں۔
"لیٹ جاو ناں"
وہ ڈر کر پلٹی جہاں وہ نشیلا امیر بنا تاڑ رہا تھا۔
"کاش میرے پاس کچھ مارنے کو ہوتا"
وہ دانت ہیس گئی۔
"دو تین کسیز دے مارو میرے منہ پر،میں سہہ جاوں گا کافی بڑا دل ہے"
حاتب کی زبان کو مانو قرار نہ تھا،منہ کے آگے کھلی خندق ہی تو تھی۔
"حاتب ۔!"
وہ پیروں پر چڑ کر اچھلی تو حاتب پیٹ پر ہاتھ رکھے قہقہہ مارے ہنسا۔
"تم بیٹھ جاو بس میرے پاس۔میں تمہیں ستانے کا سرٹیفکیٹ لے کر پھرتا ہوں"
ہاتھ کھینچ کر تپی عمائمہ کو واپس اپنے پہلو میں لا بٹھایا،اور وہ جو غصہ کرنے کا سوچ رہی تھی خود بھی منہ اسکے شانے میں چھپاتی ہنس دی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔