Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 62 By S Merwa Mirza
"آئی لوو دس۔۔۔"
وہ اسکی نم آنکھیں خود پر اسے جھکا کر چومے دونوں بازووں میں شیزا کو بھینچ گیا جس نے سکون سے آہل کے سینے پر سر ٹکا لیا۔
"ایسا مزاق مت کریے گا آہل"
وہ اب تک روہانسی تھی۔
"کروں گا لیکن اگلی بار زرا ڈیپ پلیز"
اس شخص کی بے باک خواہش پر وہ اسکا حصار جھکٹے اٹھ بیٹھی اور کھانے کا ٹرے جو بیڈ کے کنارے آ چکا تھا اٹھا کر میز پر رکھ دیا۔
"میرا کنجوس محبوب۔۔۔"
آہل نے پورے بیڈ پر ٹانگیں اور ہاتھ پھیلا کر جمائی سی لیتے لقمہ دیا،وہ اسکے سر پر آ رکتی ہاتھ سینے پر لپیٹے اچٹتی نگاہوں سے تک رہی تھی۔
"اب تو تم جائز ہو،اب ہم ہسبنڈ وائف کی طرح رہ سکتے ہیں۔آجاو میرے پاس"
شیزا کو دیکھتے ہی آہل نے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے ہاتھوں کے اسکے پاس جانے کا اشارہ کیا،وہ خفیف سا گھبرائی،کھلے بال کان کے پیچھے اڑسائے۔
"باجی نے کچھ سمجھایا تھا آپکو۔"
لب کاٹنے کے بعد وہ بس یہی منمنا سکی،آہل نے تکیہ کھینچ کر سر تلے رکھا،شیزا نے اسکے پیروں کی طرف بیٹھتے آہل کے پیروں سے باری باری ساکس اتار کر نیچے شوز میں رکھے۔
"جا کر پیر دھوئیں،وضو کریں۔عشاء پڑھیں پھر آ کر سوئیں۔میرے ساتھ رہنا ہے تو نماز نہیں چھوڑنے دوں گی آہل۔"
وہ واپس اسکی طرف پلٹی،آہل اب بھی ویسے ہی پرسکون لیٹا تھا۔
"اتنی محنت کے بعد مجھے کچھ ملنا بھی چاہیے۔"
آہل نے کہنی کے بل زرا سر ٹکائے شیزا کی طرف دیکھتے سرگوشی کی جو سراسر خطرناک تھی۔
"کیا چاہیے؟"
وہ حواس باختہ ہونے لگی،آہل نے دوسرا ہاتھ اٹھائے شیزا کے گال اندر کو دبوچے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔