Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 61 By S Merwa Mirza
"خبردار تم میرے قریب آئی"
سہانہ اندر داخل ہوئی تو ابراہیم کے اسے دیکھتے ہی غرانے پر ڈر کر اسکے پاس آنے کے بجائے اسکے سامنے کی دیوار سے جا لگی۔
"اوکے نہیں آرہی۔چینخو تو مت۔۔یہ دیکھو یہاں بیٹھ جاتی ہوں تم سے بہت دور"
وہ دیوار سے لگے سنگل کاوچ پر ڈر کر بیٹھ کر اسے ساتھ ساتھ پرسکون کرتے بولی،ابراہیم نے غصے سے اسے دیکھا جو پیار سے تک رہی تھی۔
"گن سر پر رکھنے کی کسر تھی بس،کیوں زبردستی کروائی تم نے میرے ساتھ۔دنکو بتایا تو تھا میں تمہیں زندگی سے نکال چکا ہوں"
ابراہیم کو ایسے چینختا دیکھے وہ اٹھی۔
"بیٹھو۔خبردار تم اٹھی"
وہ واپس ڈر کر کرسی سے جا لگی،وہ سراسر جن لگ رہا تھا ایسے گھورتا،منہ سے آگ اگلتا۔
"مجھے لگا تمہیں میری ضرورت ہے،پاس والی ضرورت۔تم نے اپنی کنڈیشن کی وجہ سے دنکو وہ سب کہا مجھ سے۔تم نہیں چاہتے میں تمہیں مرتا دیکھوں۔میں نہیں دیکھوں گی۔"
وہ اسے باتوں میں لگائے صوفے سے اٹھی،وہ سہانہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے تک رہا تھا کہ اسکا اٹھ کر پاس آنا محسوس نہ کر سکا۔
"میں تمہیں اپنے ساتھ پہلے کی طرح جیتا دیکھوں گی،میں مزید تم جیسا نقصان ڈیزرو نہیں کرتی کیونکہ میں اب اچھی سہانہ ہوں۔مجھے میرا اچھا سا یہ دوست واپس مل جائے گا ان شاء اللہ"
وہ اسکے پاس آئی،ابراہیم نے سر اٹھا کر اسے دیکھا،وہ بنا کسی تاثر کے اسے دیکھ رہا تھا۔
"مریں تمہارے دشمن"
اپنے دونوں ہاتھ اس نے ابراہیم کے رخساروں سے جوڑے جہاں ہلکے ہلکے داڑھی کے بالوں کا رواں تھا،وہ اب بھی ویسے ہی اسے دیکھ رہا تھا،سہانہ کا دل اسکی ایسی سرد مہری پر کٹ گیا۔
"اوکے میں دفع ہو جاتی ہوں"
وہ اپنے ہاتھ ہٹا کر پیچھے ہوئی تو ابراہیم نے اسکی دونوں کلائیاں مٹیھوں میں لے کر روکا تو وہ اس پر جھک سی آئی،آنکھیں بھیگنے کو تیار تھیں۔
"پاس والی ضرورت پوری کرو میری"
وہ اسکے دونوں ہاتھ پکڑتا یونہی اسکے مقابل اٹھا،سہانہ آنکھیں چھپکنا بھول گئیں۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔