Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 76 By S Merwa Mirza
"وائے یو ہرٹ یور ہینڈز؟"
وہ ہمت کیے اس پر زرا جھکی،اسکے دونوں ہاتھوں کی پشت پر ہوئی خراشیں عمائمہ کی سانس تنگ کر رہی تھیں،ایسا تھا جیسے اس آدمی نے اپنے ہاتھوں کو دیوار سے بری طرح ہٹ کیا ہو،سرخ ہو رہے تھے،کہیں کہیں سے جلد کسی کھردری شے سے گھسیٹی معلوم ہو رہی تھی۔
"بس ایسے ہی غصہ آیا ان پر"
وہ اپنے ہاتھ چھڑوانے لگا پر عمائمہ نے اسکی دونوں ہتھیلوں کو پکڑ کر اپنے رخساروں سے جوڑا،اسکی آنکھوں سے چند آنسو رخساروں پر ٹوٹے لیکن ابھی بھی وہ حاتب کو دیکھ نہیں رہی تھی۔
"م۔میں پیار کر لوں انھیں؟"
وہ لرزتی سرگوشی میں بولی،حاتب کی آنکھوں کے گوشے سرخ پڑے۔
"ت۔۔تم نے تو سزا سنائی تھی انکو؟"
وہ اسے یاد دلانے میں سفاک تھا،وہ اذیت سے مسکرائی۔
"بھاڑ میں گئی سزا۔۔۔پلیز"
وہ سسک اٹھی۔
"پہلے مجھے دیکھ کر میرا نام لو،پھر ہاتھ کیا میں پورا تمہارا ہوں عمائمہ"
حاتب نے یہ جملہ بڑے کرب سے ان جھکی آنکھوں والی تڑپتی لڑکی کو کہا،جیسے جسم سے جان جا رہی ہو،سب کچھ داو پر لگا ہو۔
"م۔۔میں آپ کو ہر سزا معاف کر رہی ہوں حاتب"
وہ بے آواز پہلے روئی اور پھر اس نے اپنی آنکھیں اٹھا کر حاتب کی آنکھوں تک لا کر تھک ہار کر اسے اپنی ہی سنائی کرب ناک سزاؤں سے آزاد کر دیا،حاتب کی آنکھ سے بھی اک آنسو ٹپکا،جسے باخدا اس نے آنکھوں میں دفن رکھنے کی بہت کوشش کی تھی۔
"مجھ پر ترس کھا کر یا۔۔۔۔"
وہ اسکا جملہ مکمل ہونے نہ دے سکی،اسکے دونوں ہاتھوں کو چومتی جلدی سے بازو اسکی گردن میں پروئے پھر سے اس کے سینے میں جا بسی،اک بار پھر حاتب نے اسے بازووں میں بھر لیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔