Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 73 By S Merwa Mirza
"وہ جو زیادہ والا پیار آ رہا تھا صبح۔وہ کریں؟"
حاتب کے حصارتے ہی فرمائش کرنے پر وہ سنجیدگی چھوڑے ہنسی۔
"یو وانٹ می؟"
وہ چمکتی آنکھوں سے مسکائی تو حاتب نے جھک کر اسکی ملائم گال بے حد رغبت سے چومی۔
"نو۔آئی لوو یو"
ایسے غیر متوقع اظہار پر وہ جلدی سے حاتب کے گلے لگی۔
"یہ کہنے سے پہلے وارن کیا کریں۔میرا دل دہل اٹھتا ہے۔آپ نے مجھ سے پہلا اظہار بہت تکلیف کے لمحے کیا تھا ناں حاتب"
وہ عمائمہ کی حساسیت پر دنگ رہ گیا،وہ معمولی سے معمولی چیز محسوس کرتی تھی۔
امیر حاتب مغدام کے بازووں کی گرفت خوبخود بڑھی۔
"ابھی تو پیار سے کیا ہے۔تم کیوں دہل رہی ہو عمائمہ۔آر یو سیڈ؟"
وہ اسے روبرو لایا،لب و لہجے سے بے کلی چھلک رہی تھی۔
"یس لٹل بٹ۔سنیں!اپنے بابا سے ناراضگی ختم کریں حاتب اب۔یہ گھر چھوڑنے کی آپکی خواہش یا ڈیمانڈ برحق ہے لیکن یوں انکے ساتھ کھانا پینا چھوڑ دینا۔ریلی ہرٹنگ۔دیکھیں آج تو سہانہ آپیا آئی ہیں،ابراہیم بھائی بھی آچکے ہیں۔تو کیا ہم بھی انکے ساتھ ڈنر کر لیں۔؟"
حاتب نے اسکی آنکھوں میں تڑپتی ہوئی اصرار کی رنگینی سے لمحہ بھر نظر ہٹائی اور پھر کچھ دیر بعد ہی جبرا سا مسکرا دیا۔
"اوکے فائن۔میں ڈنر ساتھ کروں گا انکے۔لیکن گھر سے جانا مشکل مت بنانا میرا عمائمہ۔بس یہ گھر نہیں پسند مجھے۔ہم بھلے پھر سے ساتھ رہ لیں گے گے سب پر کسی نئے گھر میں۔مغدام پیلس میں نہیں"
وہ اسکے فیصلے کا فورا احترام کرتے مسکرائی۔
"ڈن۔چلیں پیار کرتے ہیں"
وہ فورا سے بلش کی اور جس طرح ایکسائٹڈ تھی حاتب کی اداس ہو جاتی شکل پر شرارت عودی۔
"تمہیں پیار پسند ہے میرا؟"
وہ اسکو اب بھی حصارے ہوئے تھا،اف وہ سنہری آنکھیں اپنی اہمیت پر مچلی لگ رہی تھیں۔
"مجھے آپ سے جڑا سب پسند ہے۔"
اس لڑکی پر حاتب کا پورا رنگ چڑھ گیا تھا،عمائمہ کا موڈ اتنا پیارا تھا کہ حاتب کو لگا شاید یہی وقت ہے اعتراف جرم کا،شاید وہ پیار اور لاڈ میں ہی معاف کر دے۔
"تم میرے بنا رہ سکتی ہو؟"
حاتب کے سوال میں ہلکی سی اذیت نمودار ہوئی تھی،عمائمہ کی حرکت کرتی پلکوں میں پر سوز سکوت تھا تو سانس بھی لمحہ بھر سادھ لی گئی۔
یہ سوال کتنا مشکل ہے وہ دونوں جانتے تھے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔