Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 72 By S Merwa Mirza
"تم جیت گئی اور میں ہار گیا،میں سویڈن آئییز ٹرئٹمنٹ کے لیے گیا تھا،سیونٹی پرسنٹ وژن واپس پا چکا ہوں۔میں تمہیں سچ میں دیکھ سکتا ہوں۔اور تم سے نظر ہٹانا بہت مشکل ہو گیا ہے"
مزید آبیل چھپا نہ سکا،ویسے بھی وہ پکڑا جا چکا تھا۔
موہنی کتنی دیر کچھ بول نہ سکی،اپنے مانو حواس کھو بیٹھی ہو،آنکھ میں جمع آنسو رخساروں پر ڈھلے تو آبیل نے وہ نمی ہاتھوں کے پوروں میں جذب کی۔
"س۔۔سچ۔۔آپ مجھے دیکھ سکتے ہیں؟کس کلر کا ڈریس پہنا ہے میں نے؟"
وہ خوشی و تکلیف کی ملی جلی کیفیت میں رہا سہا بھی یقین کامل چاہتی تھی،آبیل نے اسکے ڈریس کو تو جب سے آیا دیکھا ہی کب تھا،تبھی اب نگاہ سرکائی۔
"بلیک۔"
وہ آبیل کے جواب پر بھیگی آنکھوں سے ہنسی۔
"یس یہ بلیک ہی ہے۔آپ۔۔آپ کو میں بھی نظر آ رہی ہوں سچ میں؟"
ہنستی آنکھوں میں آنسو جمع تھے۔
"موہنی!کیا جان لو گی اب میری۔کیسے یقین دلاوں تمہیں۔مجھے تم دیکھائی دے رہی ہو۔ان آنکھوں کی ہر تڑپ کے ساتھ۔ان ہونٹوں کی نرمی اور خوبصورتی سمیت جنھیں بس فیل کیا تھا اور آج دیکھ کر اپنا بہکنا برحق لگا۔تم مجھ سے کبھی اوجھل نہیں تھی،میں نے ہر حس کے ساتھ تمہیں مکمل جیا ہے۔آج یہ دیدار کی کمی بھی پوری ہو گئی ہے"
وہ اسکے چہرے کو ہاتھوں میں بھرے اس بار اٹوٹ یقین دلانے میں کامیاب تھا،اور موہنی جسے لگتا تھا وہ آبیل کی دیکھتی آنکھوں کے آگے قائم نہ رہ سکے گی،نگاہ سرکانے پر اب آمادہ نہ تھی۔
اف یہ بے ایمانی کتنی جان لیوا تھی۔
"م۔۔مطلب اب مجھے آپ سے چھپنا پڑے گا؟"
آبیل اسکی کان میں کی سرگوشی پر ہنسا،وہ بھی بھیگی آنکھوں سمیت مسکرائی۔
"تم چھپ سکتی ہو؟"
آبیل کا جواب دگنا آفت تھا۔
"نہیں۔میں نے آپکی آنکھوں کے لیے بہت پرے کی آبیل۔آئی ایم سو ہیپی۔آپ کو میں نظر آئی اس لیے بہت خوش ہوں"
اب یقین کا رنگ موہنی کے لہجے میں تھا۔
"آئی رئیلی مس یو موہنی"
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔