Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 71 By S Merwa Mirza
"مجھ سا محبوب قدموں میں چاہتے ہیں آپ۔؟اللہ پوچھے گا آپکو"
لاڈ،ناراضگی اور خود کو پارس کے سحر سے بچانے کی کوششیں وہ ساتھ کرے ناکام ہو رہی تھی۔
"قدموں میں کینسل کرتے ہیں۔روبرو آجاو"
وہ اسے بے باکی سے اکسا رہا تھا،کیونکہ پارس عیسی مغلانی کے روبرو آنے کا مطلب وہ بخوبی جانتی تھی۔
"روبرو۔۔۔آپکے روبرو میں اتنے سب کام ایک ساتھ کیسے کروں گی؟"
وہ اسکی نڈھال سانسیں اور ان میں دبی سرگوشیوں کو بمشکل سن سکا۔
"کونسے کام؟"
پارس کے تجسس پر وہ اس کی طرف دیکھتے شوخ نگاہوں میں گستاخیوں کے رنگ بھر لائی۔
"آپکے قریب آنا،محسوس کرنا،سننا،ہاتھ لگا کر دیکھنا۔آپکو آپ سے چرانا"
وہ لایعنی لہجے میں بہت سے پُر طلب امور سمیٹ لائی تو پارس نے اسکے مخملی وجود کو اپنے توجہ اور ستائش بخشتے ہاتھوں میں محسوس کن جکڑتے بازو باندھتے اسے اٹھا کر اپنے سامنے کیا۔
"تم آج مجھے چرانا چاہتی ہو؟"
پارس کو اپنی اور قریب تر محسوس کرتے وہ آنکھیں بند کرے اسکے سوال کی شدت میں مدہوش مسکائی اور پارس نے دم سادھ لیتے سانس کو ثانوی کیا جبکہ اس لڑکی سے ملتے سکون میں مدہوش ہونا اول ہو گیا۔
"میرے پاس اب میرا کچھ نہیں رہا پارس،مجھے چرانے دیں۔میں خالی نہیں سج رہی۔ہے ناں؟"
وہ آنکھیں کھول کر اسے اپنے ساتھ ملا رہی تھی اور پارس!اف اس آدمی کا جان لیوا نگاہوں سے تکتے سر ہلانا۔
"نہیں رہنے دوں گا خالی تمہیں"
پارس نے اسے اپنے سینے میں بھرتے گلے لگایا تھا،بھرنے کا آغاز تو بہت کول تھا پر انتہا بہت جان لیوا ہونے والی تھی۔
"امم۔۔سنیں!"
وہ اسکی بازووں کو کھولے اسکے ساتھ لگی کھڑی تھی،پارس نے زرا فاصلہ سمیٹے اسے دیکھا۔
"سنائیں"
وارفتہ نگاہوں کو روشانے کے چہرے پر پھیرتے اجازت دی۔
"Be Kind Please"
گہرے سانس سمیت اپنے ڈھلتے حوصلے کو یکجا کرتے وہ رحم کی طلب گار تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔