Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 67 By S Merwa Mirza
"میری میڈیسن آپ ہیں"
روشانے اس سے پہلے اسکے چہرے پر جھکتی،وہ اپنا چہرہ زرا پھیر گیا،روشانے نے ہاتھ چھڑوائے اور پارس کی ٹانگوں پر جا بیٹھی جسے بیٹھتے ہی پارس کے ہاتھ اسکے اطراف لپٹ گئے۔
"واٹ از دس پارس؟"
پارس کا چہرہ ہاتھوں میں بھرے پریشان ہوئے استفسار کیا۔
"تمہیں درد ہوگا ناں ابھی بھی اس لیے"
وہ سہولت سے جواز دے گیا۔
"آئی ایم سوری میں رات اوور ہو گئی۔یہ جانتے بوجھتے کہ آپکا کوئی قصور نہیں،میں نے روڈلی بیہو کیا۔پر یہ تو بتائیں آپ اس ہوٹل گئے کیوں پارس؟"
رات تو یہ پوچھنے کی روشانے کو ہوش نہ رہی تھی،پارس نے آدھے چہرے کی مسکراہٹ دیتے نظریں لمحہ بھر پھیریں۔
"اسمال نے ٹریپ کیا مجھے سئیرا کے لیے۔وجہ چھوڑ دو۔اہم یہ بات کہ سئیرا کا اسمال سے کنکشن واقعی کافی سٹرونگ ہو چکا ہے۔اب اسکے دو لوگ ہیں ہمارے پاس۔سئیرا اور فریدون۔چپ نہیں بیٹھے گا وہ"
اس وقت جب روشانے اس سے بات کرنا چاہتی تھی،وہ ایسے منحوسوں کا ذکر لے بیٹھا جو روشانے کو سخت ناقابل قبول تھے۔
"آپ ناراض ہیں مجھ سے پارس؟"
روشانے نے گویا اسکی سابقہ باتیں سرے سے نظر انداز کر دیں۔
"نہیں تو۔میں تم سے ناراض نہیں ہو سکتا"
وہ سہولت سے منع کر گیا۔
"ہوں ناں ناراض۔اجازت ہے۔ہوں تاکہ میں مناوں آپکو اور ہمارا کنکنشن اس عجیب سے جمود سے آزاد ہو جائے۔آپ نے کبھی مجھے خود کے قریب آنے سے نہیں روکا۔پھر آج کیوں؟کیا بہت زیادہ ہرٹ کر دیا میں نے آپکو پارس؟"
وہ پارس کی سرد مہری پر مرنے والی ہو رہی تھی،جیسے سانس تھم سی گئی ہو۔
"میں ہرٹ نہیں ہوں۔میں تمہارے لیے پریشان ہوں بس"
وہ صاف گوئی سے بولا،آنکھوں میں صرف محبت تھی۔
"مجھے جو کل آپ سے انجانے میں تکلیف ملی وہ آپکے گلے لگ کر ہی بہائی ناں۔مطلب آپ میرا سب کچھ ہیں۔لڑوں گی،جھگڑوں گی بھی صرف آپ سے۔کچھ زیادہ گندا بھی بول جاوں تو اس مان میں کہ یہ بندہ میرا ہی رہنے والا ہے۔پھر بھی آپکو دکھ پہنچا ہو میرے کسی عمل سے،میری نظروں سے،میرے وجود سے تو مجھے معاف کر دیں۔میں آپکی زرا سی تکلیف بھی برداشت نہیں کر سکتی،تو کیسے سہوں آپکے اداس چہرے کو جو میرے سبب مرجھایا لگ رہا ہے۔آپ ساری رات نہیں سوئے ناں۔۔۔لک ایٹ می؟"
وہ دنیا ساری سے چھپ سکتا تھا،روشانے سے نہیں،پارس کی آنکھیں عجیب سی سرخ ہوئیں جب وہ اسکا چہرہ اپنے چہرے کے پاس ٹھہرا گئی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔