Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 65 By S Merwa Mirza
"اتر گیا نشہ یا ایک پیچھے بھی ماروں گھٹنا"
وہ سر پر کھڑی غرائی،پارس نے منہ تکیے سے نکال کر اس ظالم کو دیکھا۔
"کیسی بیوی ہو تم۔۔۔اتنی زور کا کون مارتا ہے۔اور تم یہ سرخ سرخ کیوں ہو رہی روشانے"
اسکے زرا ٹھیک لب و لہجے پر روشانے نے وہی تکیہ اٹھایا اور برسانے لگی،پارس نے زرا تین چار تو کھائے،پانچویں پر تکیہ کھینچا تو ساتھ روشانے بھی اس پر آ گری۔
پارس نے گھبرا کر تکیہ پیچھے کرتے اسکا چہرہ ہاتھوں میں بھرا،گردن پر جگہ جگہ سرخ نشان تھے۔
"ر۔۔روشانے۔کیا یہ میں نے کیا؟"
وہ اپنے آنسو روکنے میں ناکام تھی اور پارس نے ہلکا سا کھانستے روشانے کے خود پر بکھرے بال سمیٹتے پوچھا،وہ ہچکیاں بھرے رونے لگی۔
"مجھے بہت بری طرح چھ۔۔چھوا"
روشانے کی سانس اکھڑنے لگی۔
"اوہ میری جان۔۔آئی ایم سوری۔۔
معاف کر دو.روشانے پتا نہیں کیا ہو گیا تھا مجھے۔۔۔ک۔۔کچھ کیا تو نہیں ناں؟ہے لسن ٹو می۔"
وہ اسکو بازووں میں لیے ہی اپنے درد کے باوجود جھٹکے سے اٹھ بیٹھا پر وہ اسکے سینے سے لپیٹی بری طرح کرب سے آہیں بھرتے رو رہی تھی،سانس اٹک رہی تھی۔
جبکہ پارس پر سپرے ڈرگ کا اثر مکمل ختم ہوتا جا رہا تھا۔
"کر دیتے اگر آپکے ویک پوائنٹ پر اپنا گھٹنا ن۔۔نہ مارتی۔۔افف۔پارس یو ہرٹ می۔۔۔مجھ پر آ کر توڈے کی طرح گرے۔ظالم ہیں۔درندے۔۔۔۔وحشی۔۔۔م۔۔میں کٹی آپ سے۔۔۔۔میری سانس روک دی آپ نے۔۔۔۔"
وہ ہچکیوں کی زد میں پورا کانپتی جب یہ سب بولی،پارس کو اپنا نازک سنگین ہر درد بھول گیا۔
"خدا گواہ ہے وہ سب اس ڈرگ نے کروایا،میں تمہیں تکلیف دینے سے پہلے مرنا پسند کروں۔اس منحوس سئیرا نے مجھ پر سپرے کیا۔روشانے میرے دل کا سکون۔ڈونٹ کرائے"
پارس اسکے چہرے کو ہاتھوں میں بھرے پھولی سانسوں سے اسے صفائی دیتا خود کو کوس اٹھا۔
"آئی نو۔۔۔پر میں مر جاتی تو؟"
ان کالی کالی آنکھوں کے آنسو ابھی تو پارس کو مار رہے تھے۔
"ششش!خبردار ایسا کچھ منہ سے نکالا"
وہ اسکے سرخیوں سے بھرے ہونٹوں پر جب ہاتھ رکھ گیا تو روشانے ہونٹوں کے درد پر کراہی۔