Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 64 By S Merwa Mirza
"میں لا رہا ہوں آج تمہارے پارس کو۔یہ ہوٹل روم کی کی ہے۔مزے کرنا"
سئیرا،لاونچ میں بیٹھی ٹی وی چینلز سکرول کر رہی تھی جب شام میں اسمال نے اسکے سر پر حیرت کا پہاڑ توڑا۔
ریمورٹ وہیں رکھے وہ چابی اچک کر لیتی جلدی سے اٹھی۔
"لیکن وہ زخمی ہے اسمال۔آئی مین اسے درد ہوگا"
سئیرا نے اختتام تک بلش ہوتے سرگوشی کی،اسمال کھل کر ہنسا۔
"تم نے جو ڈرگ لائی ہے اس سے پارس کو درد بھی فیل نہیں ہوں گے۔دیکھو میں جیکب مارک کو جلد ہٹانا چاہتا ہوں راہ سے،پتھر بنا ہوا ہے۔تم پر بھروسہ کر کے پہلے تمہیں پارس دے رہا ہوں۔لیکن دھوکہ دیا تو جتنا سرور پاو گی وہ پائی پائی تمہارے اس جسم سے نوچ لوں گا یاد رکھنا۔کیونکہ میں اسمال شیرازی ہوں"
وہ جو خوشی سے پھول رہی تھی،اختتام تک اسمال کی دھمکی پر مانو جسم سے خون نچڑ گیا ہو۔
"میں ہوٹل سے نکلتے ہی تمہارا کام کر دوں گی۔لیکن مجھے بتاو تم پارس کو ہوٹل تک لاو گے کیسے۔وہ روشانے تو عقاب کی نظر رکھتی ہے اپنی پارس نامی جائیداد پر"
سئیرا نے بے تاب ہو کر پوچھا تو اسمال نے خباثت سے ہنس کر کاوچ پر بیٹھتے ٹانگ سامنے میز پر رکھی۔
"میں نے پارس کو کال کی تھی۔کہا کہ تمہاری روشانے کی کوئی پکچر وائرل ہو گئی ہے۔کھلے بالوں کے ساتھ۔آرہا ہے ہوٹل مجھ سے ملنے۔اور ہم سمجھ رہے تھے وہ پارس کی طاقت ہے پر جب میں نے کھلے بال کا ذکر کیا،وہ مجھ پر چلا اٹھا۔ہاہا وہ تو اسکی کمزوری نکلی بالوں سمیت۔اسکے گارڈز ساتھ ہوں گے پر انکو اندر جانے کی پرمیشن نہیں ہوگی۔چونکہ ہوٹل کی سیکورٹی میں اسلحہ اندر انٹر نہیں ہو سکتا سو پارس کے گارڈز مطمئین ہوں گے کہ انکا پیراسائیٹ سیو ہے۔۔ہاہا انکو کیا پتا اندر کوئی جان لینے والی قاتل نہیں،اس بچارے کی عزت لوٹنے والی ڈائن بیٹھی ہے"
اسمال کی پلاننگ سنے سئیرا بھی ہنسی،سہی کمینہ تھا یہ اسمال۔
"بہت پیارے ہیں پارس کو اسکے بال۔۔یہی جلاوں گی میں پہلے۔"
سئیرا کی نفرت دہکی جبکہ نفرت میں جلتی عورت کو کیسے استعمال کرنا ہے یہ اسمال شیرازی اچھے سے جانتا تھا۔