Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 77 By S Merwa Mirza
"یہ کیا ان ڈائریکٹ پول کھول رہی ہو میرے۔تم لفٹ کروانے پر پچھتائی کبھی مجھے؟"
بس یہ لڑکی پارس کے یونہی دبوچنے کی طلب گار تھی۔
"نہیں۔پر سبکو بتانا تو ہے کہ رومینس میں بھی آپ پیراسائیٹ سے کم نہیں۔آپکا وائرس پھیل جاتا ہے مجھ میں اور میں نخریلی،ایٹیٹیوڈ گرل،آپ کے اشاروں پر پگھلتی جاتی ہوں"
وہ بازو اسکی گردن میں پروئے اتنی پاس ہوئے بولی کے دونوں کے لپس بس اک جنبش کی دوری پر تھے۔
"بتانے کی ضرورت نہیں،ہمیں دیکھ کر سامنے والا یہ امیجن کر سکتا ہے جل پری۔ہم اتنے ہاٹ ہیں"
اس بار پارس نے اسے زمین سے اوپر اٹھاتے آنکھ ونگ کی تو وہ چہک کر ہنستی پارس کا دماغ خراب کر گئی۔
"اتنے قریب ایسے مت ہنسا کرو وہ بھی ورک ٹائم میں"
پارس نے سختی سے سمجھایا تو وہ ان نیلی آنکھوں کے خمار پر اور بہکی،اسکارف لے رکھا تھا تبھی بچت تھی ورنہ جس طرح بال کھول کر حاوی ہوتی تھی پارس کے پاس بچنے کا راہ نہ رہتا تھا۔
"کیوں؟کچھ کچھ ہوتا ہے"
آنکھیں پٹپٹائیں۔
"بہت کچھ ہوتا ہے۔چلو ہٹو لڑکی۔کیوں جذبات جگا رہی ہو شریف بندے کے۔سئیرا اور اسمال کو نمٹاو وہ مجھے بہکانے سے قدرے اہم ہے"
پارس نے ذکر ہی ایسا کیا کہ وہ جلدی سے بازو ہٹا گئی،جبڑے تنے۔
"آج یہ ناگن نہیں بچے گی مجھ سے نہ اسکا وہ سپیرا"
پارس کو اتنی سنگین سچویشن میں بھی ہنسی آئی،اچھے نام دیے تھے اسکی جنگلی فلاور نے۔
"ناگن ڈانس دیکھا دو آج انکا تو بات بنے،عرصہ ہوا یہ مجرا نہیں دیکھا"
پارس اسکے ساتھ ہی آفس سے نکلا تو وہ گھورتی رکی۔
"آپ مجرے بھی دیکھتے ہیں؟"
پارس نے مسکرائے سر ہلایا۔
"صرف جنگلی جانوروں کا،ایک تو بات بات پر تم میں بیوی والا جن آ جاتا ہے۔چل بھی کیا کرو"
پارس نے روکے قدم رواں کیے تو روشانے نے منہ بگاڑ کر پارس کی نقل اتاری۔
"یہ بیوی والا جن بگھڑ بھی سکتا ہے تو ایسے دل دہلاتے پنگے لینے سے گریز کیا کریں"
پارس نے یہ دھمکی کے طور پر تائیدی انداز میں سنا۔