Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 56 By S Merwa Mirza
"نجف!پلیز گاڑی جلدی چلاو۔یہ مسکرا رہے ہیں"
وہ پارس کی ٹھوڑی پکڑ کر چہرہ اپنی طرف کرتی آگے بیٹھے نجف سے مخاطب ہوئی،پارس کی مسکراہٹ روشانے کے اس وقت پاس ہونے پر عجیب سی گہری ہوئی،وہ نیم جان سی حالت میں تھا،اس سے بیٹھنا،آنکھیں کھولنا اور سانس لینا سب مشکل تھا پھر بھی وہ مسکرا رہا تھا۔
"مسکرا رہے ہیں؟تو اسکا مطلب یہی ہے یاقوت میم کہ ہمارے مسٹر پیراسائیٹ بلکل فٹ ہیں"نجف کی تسلی دیتے آواز دبتی سب نے محسوس کی۔
"نہیں۔یہ وہ مسکراہٹ نہیں ہے"
روشانے کے چہرے سے یہ بولتے ہوئے ہر رنگ نچڑ گیا۔
"پ۔پارس۔مجھے دیکھیں آنکھیں بند مت کریں۔
ایسا نہ ہو آپ سے پہلے مجھے کچھ ہو جائے۔بی بریو"
اس نے بھیگی آواز میں اس دل میں دھڑکتے شخص کی نیم جان حالت پر رحم مانگا۔
"تمہاری موجودگی،۔میرا دل اور سانس روک نہیں سکتی جل پری"
یہ واحد جملہ تھا جو پارس بول سکا،لگ رہا تھا سب ہی تھم گیا ہے،وہ اسکی ویسٹ پر روشانے نے ہاتھ دبا رکھا تھا،جس طرح اس آدمی نے وہ راڈ پارس کے جسم میں اتاری،وہ منظر روشانے کی آنکھوں سے ہٹ نہیں رہا تھا۔
رہبر کی اپنی آنکھیں سرخ تھیں جسکا ہاتھ نجف سے اپنے ہاتھ میں لیے موہوم سی تسلی دی تو وہ کچھ سنبھلی۔
"میرا حلق سوکھ رہا ہے روشانے"
پارس نے کھلتی بند ہوتی آنکھوں سے روشانے کے کندھے پر سر گرا کر ٹکاتے سرگوشی کی جسکی ایک بازو پارس کے اطراف لپٹی تھی۔
"نہیں میم۔ابھی پانی مت دیں انکو۔بس دو تین منٹ پہنچ گئے ہم"
روشانے اس سے پہلے پیچھے سے پانی کی بوتل لیتی،نجف کے روکنے پر اسے گھوری۔
"تمہیں کوئی پیاس کے وقت پانی نہ دے تب پوچھوں گی۔ظالم لوگ۔"
وہ خفگی سے بڑبڑائی،پارس نے آنکھیں اٹھائے پھر مسکرا کر دیکھا،نجف بھی پھیکا سا رہبر کو دیکھتے مسکرایا۔
"کس کر دوں؟"
روشانے نے پریشان ہوتے پارس کے بہت پاس بہت مدھم سی سرگوشی کی،اتنی کہ وہ بھی مشکل سے سن سکا۔
"تمہاری نرماہٹیں ابھی حلق تک اتریں۔ممکن نہیں۔پر تمہاری آفر پر پیار آگیا مجھے۔"
روشانے اسکی ہمت اور برداشت پر رشک میں تھی لیکن دکھی بھی ہوئی،اتنے درد تو وہ کبھی برداشت نہیں کر سکتی تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔