Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 38 By S Merwa Mirza
"آپ بہت اچھے ہیں حاتب"
لجائے سے لب و لہجے میں اس نے حاتب کے تڑپتے دل کو مانو تقویت دی۔
"ہمیشہ اچھا لگوں گا تمہیں؟"
وہ پل پل یقین مانگنے کا عادی ہو رہا تھا،خاص کر عمائمہ کو لے کر،عمائمہ نے اپنا ہاتھ ہتھیلی کے سنگ حاتب کے چہرے سے لگایا،کتنا سکون دیتی تھی وہ یوں کر کے حاتب لفظوں میں بیان نہ کر سکتا تھا۔
"م۔۔مجھے بہت پیارے بھی لگتے ہیں آپ۔وہ والے پیارے جو ہمیشہ کے لیے محبوب ہو جاتے ہیں"
عمائمہ نے اسی ہاتھ پر حاتب کے ہاتھ کے دباو پر صاف صاف جان لے لی،بنا وارننگ کے۔
"مجھے بھی بہت پیاری ہو تم۔۔۔۔جان سے پیاری"
حاتب نے اسکی کمر میں بازو حائل کرتے اسے بٹھاتے ہی اپنے گلے لگایا کہ وہ ٹوٹی شاخ،اپنے سب سے راس حصار میں آکر مزید سکون پا گئی،اپنے ہاتھ کو بے ارادہ وہ حاتب کے بالوں میں الجھا گئی،وہ سمجھ نہ پاتا تھا عمائمہ کے ہاتھ کی پوروں کا لمس کس قسم کے سکون کی ترسیل والے پیمانے سمجھے۔
"اب سو جاو۔ورنہ میں کل کی طرح حیران ہونے کی ضد پکڑ بیٹھوں گا۔تمہارے اس کیوٹ ری ایکشن نے کل مجھے پاگل سا کر دیا تھا جو تم نے دے کر میری ساری زندگی کی کڑواہٹ کو چھین لیا تھا۔"
حاتب نے اسکو واپس ٹیک لگوائی اور شرمانے پر مجبور بھی کیا۔
"و۔۔وہ خود ہوا۔۔۔"
عمائمہ نے نظریں نیچی کرتے اعتراف کیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔