Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 36 By S Merwa Mirza
"تم نہیں جانتی میرا منہ میٹھا کیا کرے گا؟چھوٹی بچی ہو کیا؟"
حاتب نے اس بکٹ سے اپنی پسند کا ایپل فلیور لالی پاپ نکال کر باقی بکٹ سائیڈ رکھا اور اسے کھول کر خفا سا اپنے منہ میں ڈال گیا،عمائمہ نے مایوسی سے اسکے ہونٹوں کو دیکھا۔
"ہو گیا میٹھا۔اب مجھے بھی ایک دے دیں۔میری زبان کڑوی ہو رہی ہے"
اس سے پہلے وہ سائیڈ میز کی طرف جھکتی،حاتب نے اسے جھکنے سے بچاتے روکا،وہ بے اختیار اسے تکنے لگی جسکے منہ سے لالی پاپ کی سٹک نکلی دیکھائی دی تو عمائمہ مسکرا دی۔
"یہی کھاو۔"
حاتب نے فورا سے اپنا لالی پاپ نکال کر پیش کیا،عمائمہ نے منہ بسورا۔
"اسکے ساتھ آپکا تھوک لگا۔م۔۔میں نہیں کھا رہی۔۔۔"
وہ منہ پھلا کر واپس کمر بیڈ کراون سے لگا گئی،انطالیہ کا امیر صدمے میں جا چکا تھا،مطلب یہ لڑکی اک لمحے میں بچارے امیر صاحب کو غریب کر گئی،واپس منہ میں لالی پاپ ڈالے حاتب نے گردن گما لی،کوئی لفظ جو نہیں بچا تھا،فلاور بنا لالی پاپ بکٹ اٹھا کر بنا دیکھے عمائمہ کی طرف بڑھایا تو اس نے فورا جھپٹ لیا،امیر صاحب کا دل کیا خون کے آنسو روئے اس لڑکی کے ایسے ظلم پر۔
"اس میں ایپل تو ایک ہی تھا حاتب۔۔۔۔مجھے وہ بہت پسند"
عمائمہ نے دوسرا ایپل والا جلدی سے اپنے نیچے چھپا کر منہ لٹکا کر حاتب کو دیکھا،اب وہ تو اچھے سے جانتا تھا کے اس نے سب دو فلیور خود ایڈ کروائے،گردن فورا موڑی۔
"پر یہ تو میرے تھوک والا ہو گیا۔"
حاتب نے خشمگیں نظریں ڈالے گھوری دی۔
"دھو دیں ناں"
عمائمہ کا دل نہ کانپا،امیر صاحب تپ گئے۔
"رومینس کا ر بھی نہیں آتا اسے۔سب مجھے ہی سیکھانا پڑے گا"
حاتب نے اٹھ کر اک خفا نظر ڈالی اور قریب آتے جگ سے گلاس میں پانی بھرا اور عمائمہ کی طرف آکر لالی پاپ کو اندر ڈبکی لگوائی،قریب آکر عمائمہ کے پاس رکتے اسکی طرف جھکتے بڑھایا جس نے جھٹ سے پکڑ لیا۔
"تمہاری اس حرکت سے میری زبان کڑوی ہوگئی اب اسکا علاج کرنے دو مجھے"
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔