Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 35 By S Merwa Mirza
"پلٹنا مت خدا کے بندے"
پارس کے کسمسانے پر وہ خوف سے بڑبڑائی پر وہ نیند کے باوجود سخت بے چین تھا تبھی کروٹ سیدھی کر کے جب سامنے ہوا،اسکے مسلز،ابھرا سینہ سینا،اندر کو گھسا پلیٹوں والا پیٹ،اور کسرت کے عادی انگ انگ کو دیکھتے روشانے حلق تر کرتی نظریں پھیر کر اپنی گردن پر ہتھیلی پھیرنے لگی۔
"اس آدمی کو مجھ سے زیادہ پردے کی ضرورت ہے"
جب کچھ سمجھ نہ آیا تو اپنا اسکارف اتار کر فوری پارس کے سینے پر پھیلانے لگی اور اسی بیچ پارس نے آنکھیں کھولیں،روشانے کے ہاتھ تھمے،پارس نے جب روشانے کو یوں اسکارف سے اسے ڈھانپتے دیکھا تو سر تا پیر گھوما،پتا نہیں یہ لڑکی کس دیس سے آئی تھی۔
"میں لڑکی نہیں ہوں"
پارس کی نقاہت بھری آواز ابھری،روشانے نے مسکینت بھری سمائیل پاس کی۔
"لڑکی سے زیادہ پردے کی ضرورت آپکو۔شرٹ اتار کے کیوں سو رہے ہیں۔کسی مچھر مکھی کی نیت بگھڑ جاتی تو۔۔۔۔"
وہ پارس کے ہاتھ پکڑنے پر اسکے اوپر جھکائی گئی اور تبھی منہ سے مارے قربت اول فول نکلا۔
"میری جل پری کی نیت سلامت ہونی چاہیے۔باقی خیر ہے"
پارس نے اپنی مضبوط بازو روشانے کے اطراف لپیٹے اسکی ٹانگیں بھی اوپر کرواتے خود پر منتقل کیا،روشانے نے پیروں سے ہی اپنی ہیلز اتار کر پیر آزاد کیے،لپٹا ہوا میسی بن کھلا تو اسکے بال جب پارس کے سینے پر بکھرے تبھی پارس نے بیچ سے اسکارف نکال کر سائیڈ کر دیا۔
وہ آگ کی طرح تپ رہا تھا یہ روشانے کو اسکے سینے لگتے ہی محسوس ہوا۔
"الحمداللہ۔نہیں بگھڑی۔بخار کیوں ہو رہا ہے۔اتنا ذہنی دباو لے لیا کیا مسٹر پارس"
وہ اسکی گردن تلے بازو لے جا کر ہاتھوں کا پیالا سر تلے بناتی ٹھیک سے پارس پر جھکی۔
"بس موسمی اثر۔آج میرے پاس رک جاو"
وہ ابھی کچھ بتا نہ سکا پر اسکی خواہش پر روشانے جی جان سے نثار ہوئی۔
"نا رکوں تو؟"
وہ اٹھلا کر بولی۔
"میں مزید جلنے لگوں گا"
پارس کے جواب پر وہ اپنے ہونٹوں کو اسکے ماتھے پر رکھ گئی۔
"اللہ نہ کرے۔"
وہ ڈر جاتی تھی،پارس کے جلنے سے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔