Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 55 By S Merwa Mirza
"اب آپ میرے پاس رہیں گے ناں،پلیز"
آبیل نے اسکے ہاتھوں کو پکڑتے اسکے ماتھے کو چوما،وہ اتنے آسودہ لمس پر بھی تڑپ گئی۔
"نہیں۔دو ویک بعد ملوں گا۔کچھ کام ہے سوئڈن میں۔اسکے بعد میں تمہیں انطالیہ لے جاوں گا ساتھ۔"
آبیل نے اسے ماتھے سے ماتھا جوڑے اتنی لمبی جدائی کا بتا کر جان ہی لے لی۔
"د۔۔دو ویک۔میں سچ میں مر جاوں گی"
اسکی گھٹی سسکی سنتے آبیل نے اسکے ہونٹوں کو چھوا،بے حد پیار سے،شکوہ،شکائیت اور بولنے کے لیے استعمال ہوتا حرف حرف یاداشت سے اس پیار بھرے اقدام پر نکل گیا۔
"تمہیں علم نہیں شاید لیکن محبوب لوگ جب یوں مرنے کی بات کرتے ہیں تو اپنے چاہنے والوں کو خود سے پہلے مار دیتے ہیں۔میں آجاوں گا موہنی۔تم سے دور تو نہیں ہو رہا۔ایسے تکلیف میں رہو گی تو میں کیسے جا سکوں گا"
آبیل سے اس لڑکی کی حالت سنبھالنی اور محسوس کرنی مشکل تھی،وہ سچ میں اس حال پر آ چکی تھی کہ اسے آبیل کے بنا سانس آنا مشکل لگ رہا تھا۔
"ہمم۔ٹھیک ہے میں کچھ نہیں کہہ رہی۔آپ کو فلائیٹ سے پہلے سونا ہوگا ناں۔"
موہنی نے جلدی سے آنسو صاف کیے اور آبیل کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا۔
"ہاں دو گھنٹے سونا چاہتا ہوں۔لیکن تم کہو تو میں نہیں سوتا"
آبیل کی نیند پوری نہ ہوتی تو موہنی دگنی پریشان رہتی۔
"اتنئ ظالم نہیں ہوں۔آجائیں۔"
وہ اٹھی اور آبیل کا ہاتھ پکڑے کھینچا جس سبب وہ بھی اٹھا،لیکن پھر مما کی ذمہ داری پر پہلے وہ کچن گئے،اس نے موہنی کی ہدایت پر بیک لزانیہ پہلے اوون سے نکالا،اسے کوور کیا۔
آبیل کو کمرے میں لائے اسے میٹرس پر بٹھائے وہ جا کر مین لائیٹ آف کر آئی،آبیل نے تکیہ درست کیا اور اپنا ہاتھ پھیلایا،موہنی جو روم سے جانے یا یہیں ٹھہرنے کا فیصلہ کرنے میں لگی تھی،بھاگ کر آئی اور اپنا ہاتھ آبیل کے ہاتھ پر رکھا۔
اسے پکڑ کر اپنے سینے پر گرائے لیٹتے آبیل نے پھر سے اسکے سنبھلتے ہی شدت سے ماتھا چوما۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔