Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 53 By S Merwa Mirza
"چھت میں کونسے ہیرے موتی جڑھے ہیں جو تم اسے گھور رہی ہو؟"
آہل کے کان کے پاس تلملاتا ہوا شکوہ سنے وہ سختی سے آنکھیں بند کر گئی،ثابت بھرپور کیا کہ فرمانبردار ہے۔
"آپکو اس طرح نہیں دیکھ سکتی۔ہماری ڈیل ہوئی ہے آہل"
بند آنکھوں ہی بیٹھی سی آواز میں منت کی۔
"تم نے کہا تھا یو لوو می"
برہمی کے سنگ ہنوز کان میں سرگوشی کی جو سراسر شیزا بالاج کو اکسانے کی جرت کی گئی۔۔
"تو کب انکار کیا ہے؟"
وہ بے اختیار گردن موڑ بیٹھی لیکن جب آہل کی مسکراتی آنکھیں دیکھیں تو دل چاہا کہیں خود کو گم کر لے اور ستم وہ نظریں پھیر بھی نہ پائی،وہ اتنا پیارا تھا اسے۔
"اقرار بھی نہیں کیا۔"
آہل نے اسکی رخسار تک ہاتھ لے جاتے گال کی نرماہتوں کو محسوس کیے انگلیوں کی پوریں سہلائیں،البتہ آنکھوں میں شکوہ ہنوز سرسرا اٹھا۔
"اتنے قریب اقرار کے نقصان جانتی ہوں میں۔اگر بیچ میں میرے ساتھ یہ حادثے نہ ہوئے ہوتے تو شیزا آپکو خود سے زیادہ بے قرار ملتی آہل لیکن ابھی میں ٹھیک نہیں ہوں۔میں چاہ کر بھی وہ نہیں کہہ پا رہی جو آپکے لیے میرے دل میں ہے۔"
گھبرانے یا ڈرنے کے بجائے اس نے سچ سچ آہل کو وہ سب بتایا جو وہ اس وقت محسوس کر رہی تھی،آہل مغدام کو اسکی کیفیت کی خبر تھی۔
"اٹس اوکے۔تمہارے دل میں آہل ہے یہ کافی ہے میرے لیے"
آہل کے رخسار سے جڑے ہاتھ کو مٹھی میں جکڑتی وہ کروٹ اسکی طرف بدل کر لیٹی،دونوں کی آنکھیں خزن زدہ ہو کر مسکرائیں۔
"مجھے اس انسان کا پتا چاہیے جس نے وہ سارے میسیجیز بھیجے،کس قدر عجیب محسن ہے وہ میرا،مجھے بچایا اور پہلے ہی دن طلاق بھی دلوا دی۔آپکو پتا ہے اگر وہ سب میرے ناجائز ہونے والے مسیجیز اور ای میل اس وحشی انسان کی نظروں میں نہ آتے تو وہ کیا کرتا میرے ساتھ آہل۔وہ مار دیتا مجھے۔وہ اپنی شرٹ اتار چکا تھا۔میرا دوپٹہ کھینچ چکا تھا"
آہل کی آنکھیں یہ سنے لال پڑنے لگیں،سمجھ نہ آیا کیا کرے،اپنا سچ بتا دے یا یہ سچائی چھپا لے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔