Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 52 By S Merwa Mirza
"گڈ۔پھر بھی کبھی ان سب سے ملنے کا دل چاہے تو تم جا سکتی ہو۔مل کر کبھی بھی آ سکتی ہو۔مجھے اپنی زندگی کی مشکل کبھی مت بنانا۔میں تمہاری سب سے بڑی آسانی ہوں"
پارس نے اسے حصار کر اسکے بالوں کی خوشبو ان ہیل کی،پھر اسکی دائیں رخسار پر پیار دیتے بائیں پر بھی ہونٹوں کو نرمی سے رکھا۔
"آپ میری سب سے بڑی خوشی بھی ہیں پارس۔ڈونٹ وری میں آپ کے سامنے کبھی بھی کچھ نہیں چھپا سکتی۔"
وہ مطمئین ہوا۔
"اچھا سنو۔شیزا تو آہل کے ساتھ جائے گی تو تمہارا فشی ڈونا کون دیکھے گا؟"
پارس کو وہ خوبصورت دنیا کیسے نہ یاد آتی کہ اس سے آتی خوشبو بہت پیاری تھی۔
"عائشہ امی۔"
وہ آنکھیں پٹپٹاتے بولی۔
"اف تمہارے یہ کیوٹ مگر کام کے رشتہ دار۔۔۔۔"
وہ ہنسا تو روشانے نے منہ پھلایا۔
"آپ کے منہ سے کیوٹ بلکل اچھا نہیں لگتا"
وہ اسکے گال کھینچتی فوری جتا گئی۔
"تمہارے لیے تھوڑا کہا ہے"
پارس نے احتجاج کرنا چاہا تو وہ انگلی اسکے ہونٹوں پر رکھ گئی۔
"کسی کے لیے مت کہیں۔کیونکہ آپکے لپس بلکل کیوٹ نہیں ہیں تو یہ ورڈ ان پر سوٹ نہیں کرتا"
روشانے کی باتیں انکا بریک فاسٹ ٹھنڈا کرنے پر تلی تھیں۔
"تو پھر کیا ہیں میرے لپس؟"
پارس شوخ ہوتے معنی خیزی سے مسکرایا۔
"چیز آمیلیٹ"
وہ بے خود سا بڑبڑائی،پارس نے آئبرو اچکائے۔
"واٹ۔۔۔۔"
پارس کو کسی میٹھی چیز کا حوالہ چاہیے تھا،چیز آمیلیٹ پارس کو زہر لگتا تھا پھر بھی اس نے روشانے کے لیے بنایا۔
"میرا مطلب تھا چیز آمیلٹ ٹھنڈا ہو رہا ہے"
وہ جلدی سے حصار سے نکلی۔
"تم نے تو مجھ سے بھی دو ہاتھ آگے کا کوور کیا ہے"
پارس نے کافی مگز میں ڈالتے شکوہ سا کیا،وہ ہونٹوں پر بکھری مسکراہٹ سمیت پلیٹس اٹھا کر ڈائنگ پر رکھنے لگی۔
"کیا کروں آپ پر جو چلی گئی"
کرسی پر بیٹھے اپنی لوز شرٹ کی بازو چڑھائیں جیسے آمیلیٹ نہیں زندہ مرغ کو حلال کرنے لگی ہے،پارس نے فروٹس پلیٹر بھی رکھا جبکہ بریڈ،اور میش پٹاٹو کے علاوہ اپنے لیے ڈائیٹ سیریل باول جس میں بلو بیری،ریڈ بیری کے علاوہ اوٹس اور تھوڑے ڈرائے فروٹس تھے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔