Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 50 By S Merwa Mirza
"ہے۔۔۔سیٹ بیلڈ فکسڈ کر رہا ہوں۔ہو کیا گیا ہے تمہیں آج؟۔مجھے ایسے کیوں دیکھ رہی ہو جیسے میرے دو سینگ نکل آئے ہوں"
پارس نے اسکا سیٹ بیلڈ لگایا،پر وہ جو آنکھیں چھپکنا اور سانس لینا بھول چکی تھی اس پر پارس کو تشویش ہوئی۔
"ن۔۔نہیں تو۔آپ تو میرے ہنڈسم پارس ہیں۔سینگ نکلیں آپکے دشمنوں کے۔آپ تھک گئے ہیں۔سلیپی لگ رہے ہیں۔میں کہہ رہی تھی ہم واپس ایف پی چل کر پہلے تھوڑا سو نہ لیں؟"
پارس کے سینے پر دونوں ہتھیلوں کو رکھ کر خود سے دور کیے آنکھیں چھپکنے اور سانس لینے کے ساتھ اپنی مفلوج ہوئی زبان بھی چلائی اور ایسی چلائی کہ پارس کے ماتھے پر بل آئے۔
"آج میں سولہ ٹیبلٹس لوں گا۔نیند والی نہیں لینی کیونکہ آج بلکل نہ خود سونے والا ہوں نہ تمہیں اسکی اجازت دوں گا۔یہ بہانے ابھی اس شرم ڈر کے ساتھ گاڑی سے باہر روانہ کرو ورنہ تمہیں کار رومینس پہلے پسند نہیں تھا،اب ایسا ہوگا کہ زندگی بھر کار میں میرے ساتھ بیٹھنے سے کانپو گی۔سمجھ گئی؟"
اپنی انگلی اسکی ابھرتی بیٹھتی گردن کی رگ پر پھیرتے شدت اختیار کرتے لہجے میں تنبیہہ کی جبکہ روشانے پہلے ہونق ہوئی پھر ڈرا ڈرا مسکائی،نہ مسکراتی تو سانس پھر رک جاتا۔
"میں تو مزاق کر رہی تھی میری جان۔۔۔"
فورا سے پارس کی گردن میں بازو ہار سے پرو کر اسی ڈری کیفیت میں بھونڈا سا ہنسی،پارس کے دل میں اس لڑکی کی یہ ڈری ادائیں اک نشاط و لذت سرائیت کر رہی تھیں۔
"تمہاری یہ جان آج مزاق کے موڈ میں نہیں۔اس لیے میرا موڈ خراب مت کرنا مجھ سے دور بھاگ کر۔کیونکہ بری طرح آج میرے سر پر پیروں سمیت سوار ہو تم چڑئیل۔چلو ہٹو کیونکہ تمہیں کار رومینس سوٹ نہیں کرے گا۔نہ مجھے"
پارس کا حرف حرف روشانے کے اندر سارا سفر خوف و ہراس پھیلاتا رہا،وہ سمجھ نہ پا رہی تھی کہ یکدم اسکے ساتھ کیا ہو گیا ہے۔
"Oh God, He is extreme hot"
وہ ڈرائیونگ اپنے دھیان میں کر رہا تھا جبکہ اسکی گردن،اسکی بازو،اسکے کشادہ کاندھے،اسکا چہرہ،اسکے وہ گلابی مائل بڑے بڑے ہونٹ جنکو دیکھتے ہی روشانے کا دماغ چکرانے لگا،وہ خود کو اسے دیکھنے سے روکتی پر آج روشانے کی ساری بہادری و بے باکی نچڑ کر جیسے آنکھوں میں آگئی ہو،آنکھیں پھر پارس پر جا جمیں،وہ ایک ہاتھ جب اپنے گھنے بالوں میں انگلیوں سمیت گزار رہا تھا،روشانے کی پلکیں لرز سی گئیں،سانس پھول گیا۔۔ اور پھر۔۔۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔