Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 46 By S Merwa Mirza
"پ۔پارس۔۔کیا ہو گیا۔میرے منہ میں خاک۔۔۔یہ میں نے کیا کر دیا۔میں دوبارہ نہیں کہوں گی۔تنگ کرنے کے لیے چھیڑوں گی بھی نہیں۔پارس آپ ک۔۔کی تو سانس بھی نہیں چل رہی۔۔۔۔۔"
وہ آدمی اپنی سانس روکنے میں ماہر تھا لیکن جو روشانے نے بین ڈالا اس پر پارس کی خفیف سی آنکھین جب مسکرائیں،روشانے نے فورا پکڑا تبھی دل چاہا اسکا ناک چبا جائے۔
"آپ تو چلے گئے۔۔اب مجھ سی حسین ان چھوئی لڑکی کا کیا ہوگا۔۔۔اف۔۔۔۔اتنی جلدی چلے گئے میرے پارس۔۔"
جان بوجھ کر جب وہ ایسے انتقاما ہوئے بولی،پارس نہ صرف اٹھا بلکہ وہ بھی بدک کر اٹھتی دور ہو کر اٹھ کھڑی ہوئی۔
"اتنی جلدی جائیں میرے دشمن۔چڑئیل۔۔۔۔بھوتنی کہیں کی"
پارس کے تلملا اٹھنے پر روشانے نے اسکے قدموں میں ہی بیٹھے گھٹنوں کے بل اٹھے اسکی گردن میں ہاتھ لپیٹ کر اسکا چہرہ جھکائے اسکی ناک پر زور سے بائیٹ کیا،یہی نہیں بقیہ غصہ اسکی گال اور گردن پر نکالا اور دور ہونے لگی جب پارس نے اسکو اٹھا کر گود میں منتقل کیا اور اسکی گال چومنے لگا جب وہ ناراضگی سے روتی اسے جھٹک گئی۔
"چڑئیل۔مجھے اپنے قریب آنے دو"
پارس کی خواہش کو اس نے سرے سے ہی رد کیا۔
"تو یہ جو گرنے کی گندی اداکاری کی۔سانس بھی روکا۔اس پر کیا آپکو حور ملے۔چڑئیل ہی قبول کریں۔میری جان نکال دی بدتمیز"
وہ اسکے سینے پر مکے برساتی ساتھ ساتھ جیسے آنکھیں نم کر ڈری ڈری جتا رہی تھی،پارس نے دل میں تسکین اترتی محسوس کی۔
"تم نے پہل کی تھی۔سے اٹ اگین۔"
پارس کی بے خودی بڑھی۔
"نوو۔ترس جائیں گے اب آپ"
وہ بھیگی سانس کھینچ گئی۔
"ترسیں میرے دشمن"
بہکی بہکی نظروں سے مسکرا کر پارس نے روشانے کو پکڑ کر اپنے سینے بھینچ کر اپنا پھیلایا سارا میس سمیٹ دیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔