Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 42 By S Merwa Mirza
"شادی کے بعد میرے سامنے یہ دوپٹہ نہیں لو گی تم۔کتنا اولڈ فیشن لگتا ہے بلکہ ابھی اتار دو اس تنبو کو یہاں میرے سوا کوئی نہیں۔اور کانپ کیوں رہی ہو ابھی تو میں نے ٹھیک سے دیکھا بھی نہیں تمہیں۔"
شیزا نے گردن گما کر حیرت سے اس بظاہر نفیس مگر اتنی گری سوچ والے شخص کو دیکھا۔
"نامحرم ہیں آپ میرے لیے سمجھے"
شیزا کی ٹون سخت ہوئی،منان نے اسکی کلائی پکڑتے نہ صرف اپنی طرف کھینچا بلکہ شیزا کی کمر میں اپنا سخت ہاتھ بھی لپیٹا،وہ جی جان سے کانپ اٹھی۔
"نامحرم کے ساتھ گاڑی تک آگئی ہو یار۔ابھی بھی ایٹیٹوڈ دیکھا رہی ہو۔تم جانتی بھی نہیں ابھی تمہارے ساتھ چند لمحوں میں کیا کیا ہو سکتا ہے۔ہفتے بعد شادی ہے ہماری،کیا شکل کا اتنا خوفناک ہوں کے تم وائبریشن موڈ پر لگ گئی۔دیکھو ایسی لڑکیاں مجھے پسند نہیں۔ایک ہفتے میں خود کو بولڈ کرو ورنہ۔۔۔۔۔"
منان کا ہاتھ اپنی کمر سے ہٹانے کے جتن کرے وہ رو پڑی اوپر سے اس شخص کی قربت شیزا کے لیے کسی عذاب سے کم نہ تھی اور وہ مبہوت ہوا۔
"ورنہ میں ایک رات میں ہی کر دوں گا تمہیں بولڈ۔بائے دا وے بالاج انکل کی بیٹی اتنی حسین ہوگی سوچا نہیں تھا۔روتے میں تو قیامت لگ رہی ہو"
منان کی شکل شیزا کے آنسووں میں دھندلانے لگی،وہ تمسخرانہ سا اسکی طرف جھک گیا۔
"م۔۔مجھے چھوڑو۔۔۔۔"
شیزا چینخنے لگی تب تو منان کی گرفت اور مضبوط ہوئی اور اس سے پہلے وہ اسکے لرزتے ہونٹوں کو فوکسڈ کرتے جھکتا،گاڑی کے شیشے پر ہوتی دستک پر یکدم ہی شیزا کو آزاد کرے بوکھلا کر باہر دیکھنے لگا،شیزا نے اپنا بیگ زور سے منان کے منہ پر مارا اور گاڑی کا ڈور کھول کر باہر بھاگی،اس سے پہلے منان بھی ناک رگڑتا پیچھے جا کر اسے روکتا،کسی ہاتھ کی گرفت نے منان کی گردن دبوچی اور اسے پوری قوت سے اسی کی گاڑی کے بونٹ پر دے مارا۔
منان کی دلخراش دھاڑ پر شیزا جو اپنے گھر کے گیڈ میں گھس چکی تھی،زرا دروازہ کھول کر اندھیرے میں دیکھنے کی کوشش کرنے لگی کہ آخر وہ کون ہے،وہ کوئی بھاری بھرکم آدمی تھا جسکے اچھے بھلے مسلز تھے،اسکا چہرہ ہڈی میں چھپا تھا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔