Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 41 By S Merwa Mirza
"کل میں واپس جا رہا ہوں بتایا ہے۔اسکے باوجود تم نہیں آو گی؟"
پارس کی آواز سرد ہوئی جسکا روشانے کو بخوبی احساس تھا۔
"جی میں کل مارننگ میں آجاوں گی۔شام تک آپکے ساتھ رہوں گی۔آپ بھول رہے ہیں کہ میری بھی آپکے پیچھے ہی اٹلی روانگی ہے"
وہ ابھی بھی افسردہ تھی مگر پارس کو تو اسکا انکار کھائے جا رہا تھا۔
"ابھی آو"
وہ حکم دیتے بولا۔
"پلیز پارس ضد نہیں کریں۔آپکی فیملی کے کچھ معاملات سلجھانے ہیں"
وہ فون پر ٹھیک سے سمجھا نہ سکی جبکہ پارس کا غصہ شدت پکڑ گیا۔
"وہ فیملی تمہاری میرے سبب بنی ہے اور تم انہی کے لیے مجھے انکار کر رہی ہو۔ان لوگوں کے لیے مجھے ہرٹ کر رہی ہو۔ٹھیک ہے وہیں رہو۔میرے پیچھے اٹلی آنے کی بھی ضرورت نہیں۔"
پارس کی ایسی ٹون پر وہ گھبرا کر پلٹی۔
"پارس۔سمجھنے کی کوشش کریں۔فون پر نہیں بتا سکتی تفصیل"
روشانے کی تھکاوٹ جیسے بڑھنے لگی،وہ ابھی ہر چیز سے اکتاہٹ محسوس کر رہی تھی اوپر سے پارس کا سرپرائزنگ ناراض ہونا بھی وبال تھا۔
"اوکے۔دس بارہ دنوں سے دور رہتے ہسبنڈ سے ملنے کی تمہیں کوئی خواہش نہیں کیونکہ تمہیں اسکی اس فیملی کے مسائل حل کرنے ہیں جو تمہارے ہسبنڈ کو یاد بھی نہیں۔۔برااوو۔۔۔مجھے بھی تم سے نہیں ملنا اور تمہارے آنے سے پہلے چلا جاوں گا۔تم مزے سے انکے مسائل حل کرو۔بھول جاو کہ کوئی تمہارا پاگلوں کی طرح انتظار کر رہا ہے"
وہ حیرت سے پارس کے الفاظ سن رہی تھی جو آج سچ میں اسے پاگل ہی لگا،اک لمحہ اسے پارس کے ایسے رویے سے خوف آیا۔
"پارس۔۔۔۔کیا ہو گیا ہے آپکو۔میں آپ سے ملنے کی خواہش نہ کروں ایسا ممکن ہے کیا۔دوسری کوئی خواہش میرے دل میں دیکھائی دی تو جان لے لیجئے گا۔میں کوشش کرتی ہوں آنے کی"
وہ ناچاہتے ہوئے بھی جذباتی ہو گئی،دل آہل اور شیزا کے لیے ویسے ہی رو رہا تھا اوپر سے پارس کا ایسا سوچنا اسے بہت زیادہ رنجیدہ کر گیا۔
"مجھے تمہاری کوشش کبھی نہیں چاہیے۔کل آجانا۔اٹس اوکے"
وہ اجنبیت پر اترا تو اسکے اجازت دینے پر وہ دگنی ہرٹ ہوئی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔