Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 40 By S Merwa Mirza
"اچھا تھا۔میں کیک لوور نہیں تو ریوو یہی کہ آئیندہ بناو تو تھوڑا کم بنانا۔لائک کپ کیک"
وہ شرارت سے بولا تو موہنی ہنس دی،کیونکہ آبیل اسے ان ڈائریکٹ کیک نہ بنانے کی ہدایت کر رہا تھا۔
"اوکے۔کوئی خاص فلیور پسند ہے تو بتا دیں۔اگلی بار وہ بنا لوں گی"
موہنی اس بار اسے دیکھنے سے خود کو روک نہ سکی۔
"لیمن۔لیکن بیکنگ خطرناک ہے۔احتیاط نہ کرو تو ہاتھ بھی جل سکتا ہے"
وہ اسے نرمی سے اکیلے ایسے کام کرنے سے روکتے بولا۔
"نہیں جلتا۔بابا اور پارس نے مجھے بیکنگ کا طریقہ بتایا ہوا کہ کیسے احتیاط برتنی ہے۔کل میں پکا لیمن فلیور کپ کیک بناوں گی آپکے لیے"
موہنی کی زندگی اپنی ترجیحات سمیت بدل گئی تھی ورنہ جو اٹھ کر پانی نہ پیتی ہو وہ اتنا سب کرنے کا کبھی نہ سوچتی۔
"ٹھیک ہے۔اب جا کر ریسٹ کرو۔شام میں گھومنے چلتے ہیں۔ڈنر بھی باہر کراوں گا تمہیں"
آبیل مزید اسکا پاس بیٹھا دونوں کے لیے سیو نہیں سمجھ رہا تھا پر موہنی کو اس سے باتیں کر کے بہت اچھا لگ رہا تھا اور وہ اپنے اکیلے اداس کمرے میں بھی نہیں جانا چاہتی تھی۔
"میں آپکے پاس سو جاوں موہنا؟۔پکا پرامس تنگ نہیں کروں گی آپکو"
اسکی آواز کے ساتھ وہ اسکے لہجے کے اصرار کو محسوس کرتا ابھی سر ہلا ہی پایا تھا کہ وہ اسکے پاس ہی بیٹھے سے فورا لیٹی،پھر گھبراہٹ پر کروٹ آبیل کی طرف بدلی،وہ اسے ایسے ہی دیکھتا تھا جیسے کوئی چیز محسوس کی جاتی ہے۔
"میں تھوڑا تنگ کرلوں۔اچھے والا۔"
موہنی کے دوبارہ سوال پر آبیل اسحاق نہ سمجھی کی کیفیت میں ابھی سر ہلانے ہی لگا کہ وہ سر تکیے سے اٹھا کر اسکے سینے پر رکھ گئی، وہ دل دھڑکا جسے دھڑکنا بھول گیا تھا،اور صرف سر اسکے سینے پر نہ رکھا بلکہ اپنا ہاتھ آبیل کے اطراف بے تکلفی سے لپیٹ گئی۔
"آپ کو دیکھ کر اور سوچ کر مجھے اچھے خیال آتے ہیں۔موہنا میں آپکو کبھی بھی دور نہیں جانے دوں گی"
ملائم سرگوشی کرے وہ خود تو آنکھیں موند گئی پر آبیل اسحاق کی دنیا نیند سے جاگ گئی،وہ اسکے ہاتھ کو ہٹانے کے لیے اسکے ہاتھ کو اپنی کمر سے پکڑ کر پرے کرنے لگا مگر وہ مزید زور سے لپٹ گئی،اف موہنی ناسمجھ لڑکی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔