Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 34 By S Merwa Mirza
"بلکل ایسے ہی ڈرا کرو یہ جملہ کہتے ہوئے۔دوبارہ ایسا کہو گی تو۔۔۔۔"
حاتب کی نظروں کا محور عمائمہ کے بھرے بھرے خوبصورت ہونٹ تھے جنھیں جب وہ بھینچ گئی تو وہ بات بھی روک گیا۔
"بلکل۔وہی کروں گا جو تم سمجھی ہو اور بہت خطرناک طریقے سے۔تب تک نہیں چھوڑوں گا جب تک دونوں کی اوپر کی فلائیٹ نہ کٹ جائے۔سمجھ گئی؟"
وہ حاتب کی پیار بھری دھمکی پر آنسو تو کیا سانس بھی روک گئی۔
"اب تب ہی رونا جب میں مر گیا۔سمجھی"
حاتب نے اسکے بکھرے بال سمیٹ کر جب چہرہ ہاتھوں میں بھرتے اسکا ماتھا چوما تو وہ اپنے اندر سکون اترتا محسوس کرے جذب سے درد کرتی آنکھیں موند گئی۔
جب وہ روبرو ہوا تو ان آنکھوں میں جھلمل کرتی نمی تھی
"آپ نہ مرنا حاتب۔۔۔"
اپنا ہاتھ بڑھا کر اس نے حاتب کی گردن سے ٹھنڈی
انگلیوں کی پوریں لگائیں تو اسے سکون ملا.
"جب تمہیں درد میں دیکھوں گا۔تھوڑا سا مر جاوں گا"
اسکی ٹھنڈی ہتھیلی کو اپنے مضبوط ہاتھ میں لے کر اپنے رخسار سے جوڑتے حاتب کی آواز ٹوٹ گئی۔
"کل جب مجھے جب لگا تھا میں مزید درد نہیں سہہ سکوں گی۔آپ یاد آگئے۔پھر میری برداشت بڑھ گئی"
وہ بھیگی سانس بھرتی بہت مشکل سے جملہ پورا کر سکی۔عمائمہ کے ہونٹ،حلق یہاں تک کے سانسیں بھی خشک تھیں۔
"کس قدر خراب آدمی ہوں۔بس درد میں یاد آتا ہوں"
حاتب نے خود پر غصہ کیا،نظر عمائمہ کے سوکھے ہونٹوں اور سوجھی آنکھوں پر بے بسی سے جمی تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔