Urdu Novel Jazwa Ka Amin Complete PDF By S Merwa Mirza Novels
Writer : S Merwa Mirza
Status: Complete PDF
Genre : Forced Marriage, Revenge Based, Most Romantic Novel,Kidnapping based,Short Novel.
"آپکی درست جگہ آمن کا یہ بہت مدت سے ویران کمرہ تھی، یہ کمرہ جہاں آنے سے پہلے ہی اسکی ویرانی میرا دل اچاٹ کر دیتی تھی۔ آج آپکے قدموں کی چھاپ سنتے ہی سر مست سی آسودگی سے بھر گیا ہے" آمن جذوہ کا ہاتھ پکڑ کر اپنے شانے پر رکھتا اسکی کمر میں ہاتھ حائل کیے بے خودی کے سنگ ان مہکی سانسوں سے قرین کہتا کہتا مسکرایا۔ جذوہ کا دل دھڑکنا بھول گیا، بس آمن کا ہونا حواس پر حکمران ہوا۔ "اتنا سارا پیار کر لیا مجھ سے" جذوہ کی سرگوشی آمن کی مسکراہٹ گہری کر گئی، بیچ کا فاصلہ مٹائے وہ اسکی بہت بھری آنکھیں باری باری چومتا فدا ہوا۔ جذوہ نثار سی ان سایہ فگن آنکھوں کی سمت مائل تھی۔ "سارے کا سارا کیا ہے، بہت اجلت میں لپٹا رشتہ رہا ہے ہم دو کا جذوہ، میں اب آپ سے ایک طویل ملاقات چاہتا ہوں جس میں آپکا ہاتھ تھام کر میں اپنے دل کا سارا غُبار نکال سکوں ، کیونکہ مختصر اور جلد بازی میں کی گئی ملاقاتیں بھی بھلا کوئی ملاقاتیں ہوتی ہیں؟ عجلت میں کیا گیا بوسہ تو گرمی میں پیے گئے اُس ٹھنڈے مشروب کی طرح ہوتا ہے جس کے بعد پیاس مزید بڑھ جاتی ہے. میری پیاس بڑھ چکی ہے، میری آنکھیں چھوم لیں، تاکہ بینائی کو تقویت ملے۔ میری پیشانی پر ان نرم و نازک لبوں کی مہر لگا دیں تاکہ ہر بوجھ سے آزادی ملے۔ اور میری آپ کے بقول کوہ نور سی مسکراہٹ تو آپکے نام لگی ہے، لوٹ لیجئے" آمن آج سب ہار دینا چاہتا تھا، آج وہ جذوہ پر قربان ہو جانے پر بھی راضی تھا۔ "میں نے آپکو پایا آمن، میرے ہر کمزور پہلو کی آگہی ہوئی آپکو۔ یہ زندگی آپکے نام لگی کیونکہ اسکے مستحق تھے آپ۔ کیوں نہیں چوموں گی ان زندگی بڑھاتی آنکھوں کو، جو مجھے اندھیرے سے روشنی میں لائی ہیں" جذوہ اپنے نازک سے ہاتھوں سے آمن کا چہرہ پکڑے ایڑیوں کے بل اٹھ کر بنا جھجک آمن کی دونوں آنکھیں چومتے رشک سے اترائی، آمن کو یہی محسوس ہوا اب تو سب صاف و شفاف دیکھائی دے گا۔ "کیسے نہ بوجھ کم کروں آپکا، یہ پیشانی بخت ور جس پر میرے مقدر کی بلندی درج ہے" بچوں سی ہنسی آمن کو سونپتی وہ اسکے ماتھے پر اپنے نازک لب رکھے ساتھ ہی اپنی کمر پر آمن کی جکڑ جاتی گرفت پر تھوڑی بوکھلائی۔ سرخی سے گال تپ سے اٹھے اور آمن نے ہار جاتے دونوں رخسار چومے۔ "اور یہ کوہ نور سی مسکراہٹ، واقعی میری ذاتی ہے" ہر گھبراہٹ رد کیے آج وہ بس آمن کی خواہشوں کو تکمیل دینے پر رضا مند تھی، یہ نشاط انگیز استحقاق زدہ لمس دل و جان جکڑ گیا تھا۔