Takmeel Urdu Novel Season 1 Complete PDF By S Merwa Mirza Novels
"کیونکہ میرا ماننا تھا کہ مہرال کا سایہ تمہارے لیے مضر ہے، جانتا ہوں تمہیں بہت رلایا مگر تم سے زیادہ اس خود اذیتی میں خود مہرال تڑپا ہے"
نگاہیں نیچی کیے اعتراف کیا تو اسے لگا اب اسکی آنکھیں بھی دھندلانے لگی ہیں۔
"آپ میرے لیے تڑپے ہیں؟"
وہ لڑکی تصدیق کے لیے مچلی تو مہرال نے سرخ ہوتی آنکھیں اٹھائے انفہ کی خوبصورت ڈوبی آنکھیں دیکھیں۔
"ہاں، بہت۔۔۔ جب سوچا تمہیں کھو دیا ہے تو ایسا لگا تھا سب ختم ہو گیا ہے"
وہ اسے دیکھ کر اسکا نقش نقش چرا لینا چاہتی تھی، مراد مہرال سکندر کا لہجہ یوں غم زدہ تھا جیسے ضبط کی طنابیں بس چھوٹنے والی ہوں۔
"آپ رات مجھ سے ک۔۔کیوں دور رہے یہ جان گئی ہوں، آئی ایم سوری مہرال ، میں نے آپکو کل بہت تکلیف دی۔ پتا ن۔۔نہیں کیا ہو گیا تھا مجھے، میرا دل بہت تکلیف میں مبتلا تھا، آپکی محبت کی حسرت نے مجھے وحشت سے بھر دیا تھا، زندگی بھر دوبارہ کبھی آپکو اتنا سا بھی دکھ دوں تو جان لے لیجئے گا میری"
پلکیں جھپک جھپک کر بڑی دقت سے اپنے آنسو پیچھے دھکیلتی وہ جو بولی اس پر ایک پل مہرال کو بھی جھٹکا لگا، وہ یہ سب کیسے جان گئی تھی۔
"کیسے پتا چلا تمہیں؟"
مہرال کا سوال اسکی تڑپ بڑھا گیا۔
"ڈاکٹر طلحہ کو نرس سے بات کرتے سنا، سوری لے لیں ناں"
بتانے کے ساتھ وہ جس طرح معافی مانگتی روہانسی ہوئی، مہرال نے اسے سینے میں سمو کر گرفت مضبوط کی۔
"تمہارا سوری نہیں لوں گا، بلکہ تم سزا دو مجھے، کوئی ایسی جو تمہیں رلانے پر قرض ہے مجھ پر"
اس شخص کی خوشبو محسوس کرتی وہ اسکے جواب پر تمام تر تکلیف کے مسکرائی۔
""ہر روز مجھ سے اظہار محبت کریں گے ، بس اسی شرط پے میں نے ٹھیک ہونا ہے"
اس لڑکی کی سزا تو دل سرشار کر گئی تبھی تو بے اختیار اسکے قریب آنے پر کچھ دیر حدیں بھول گیا، اسکے ہونٹوں پر، رخسار پر اور جبین پر عنایت کی پھوار برساتے لڑکی کے گلال ہوتے چہرے کو مبہوت ہوئے دیکھا۔
"اس عمر میں اب تم مجھ سے کیا کیا کرواو گی انفہ"
جناب کے ہونٹ یہ درویشانہ شکوہ کرتے مسکراہتے لمس میں ڈھلے تو وہ بھی گھبراہٹ، قربت کی تپش بھلائے منہ پھلا گئی۔
"جائیں میں نہیں بول رہی"
وہ روٹھی پر خدا گواہ تھا اب اسکا دل مہرال سے مزاق میں بھی روٹھنے پر راضی نہ تھا اور اب وہ اتنی بھی رعایت نہیں دے سکتا تھا کہ وہ جانے کا کہتی اور وہ چلا جاتا، نہ بولنے کا کہتی تو وہ اسکی خاموشی پر صبر کر لیتا،شدت بھری پیش رفت اسکے ماتھے پر اپنی محبت کی تاثیر کی مانند ثبت کیے وہ اسے اپنے وجود کی گہرائیوں میں بسا گیا۔