Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 27 By S Merwa Mirza
"آئی ل۔۔۔"
وہ کسی سن کیفیت میں ہی مبتلا بولنے لگی جب وہ اسے ہونٹوں کا اک اور سکھ دیے چپ کروا گیا۔
"تم نہیں کہہ سکتی۔پلیز روشانے۔جس دن تمہیں لگا تم میری جان لینا چاہتی ہو،مجھے مارنا چاہتی ہو۔تب کہہ دینا یہ۔۔۔۔۔یا کبھی میں تم سے ناراض ہو گیا تو یہی واحد حل ہوگا مجھے منانے کے لیے۔تو اسکو ابھی مت کہنا۔ابھی ضرورت نہیں۔ابھی ان کالی کالی آنکھوں سے چھلکتے اظہار بڑی مشکل سے سہتا ہوں۔ان گورے گورے گالوں پر اتری حدت اور سرخی تکنا بڑا جان جوکھم کا کام ہے۔۔ابھی مجھے ان آنکھوں اور گالوں سے الجھا رہنے دو۔۔سمجھ گئی"
وہ اسے سن رہی تھی،سانسیں اتنی بھاری ہو گئیں تھیں کے وہ اسے دیکھ بھی نہ پائی،لیکن پارس کی بات مکمل ہونے پر اس نے اپنی پلکیں اٹھائیں،وہ یہیں تھکی جب نظر پارس کے سینے تک گئی،یہ والی نظر اٹھانا روشانے کو زندگی بھر کا مشکل کام لگتا۔
دھیرے سے سر اٹھا کر پارس کے چہرے کو دیکھا،دونوں کی نیلی کالی آنکھیں ملیں تو دل میں مٹھی سی چبھن جگی۔
"سمجھ گئی۔"
وہ پراعتماد ہوئی،کیونکہ وہ اسکا اپنا پارس تھا۔
"یہ جو دل ہے ناں جل پری،وجود کے سکون سے اپنا سکون علیحدہ ہی رکھتا ہے۔مکس نہیں ہونے دیتا۔جیسے میرے لیے تمہیں اس طرح دیکھنا،چھونے سے ہمیشہ بھاری رہے گا۔کیونکہ میری ان آنکھوں کی پوری ہوئی مراد ہو تم،تمہارا تقدس دل میں اتنا ہے کہ وہ وجود کو بھی لپیٹ لیتا ہے۔اور میں تمہیں دیکھتے ہوئے ہمیشہ تمہیں چھونا بھول جاتا ہوں۔تم مجھے یاد دلا دو گی تو یہ بہت سجے گا تم پر"
وہ خود یہ سب کہہ کر روشانے کو جکڑ رہا تھا جبکہ وہ لاکھ خواہش کے کچھ کر نہیں سکتی تھی۔
"دوسرے لفظوں میں آپ مجھے بے باک کہہ رہے ہیں ناں"
وہ فورا بگھڑی۔
"کہہ بھی دوں تو سچ ہے اور اس سچ کو اپنے محرم کے حصار میں اپنے چار سو اوڑھے اچھی لگتی ہو۔"
وہ اسکے ماتھے کو چومتا اپنے گلے لگاتا ہوا ساری ناراضگی ہٹا گیا
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔