Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 08 By S Merwa Mirza
"یہ شادی فیک ہے۔صرف موہنی کی تسلی کے لیے تھی۔اس ڈرامے کے علاوہ کوئی حل نہ تھا نجف"
پارس کے تھکے انداز پر نجف کے دل سے بھاری بوجھ ہٹ گیا۔
"اوہ شکر ہے خدا کا۔میں تو روشانے فارس کے حصے کا تب سے جل رہا ہوں جب سے سنا سر"
نجف کی شرارت پر پارس بھی دھیما سا مسکرایا۔
"دل کے ساتھ ساتھ زندگی نے بھی اسکے علاوہ باقی ہر عورت کو ممنوع کر رکھا ہے نجف۔وہ اس لیے پیاری نہیں مجھے کے وہ میری پہلی دوست تھی،اس لیے پیاری ہوئی کے تکلیف اور وہشت کے ماہ سال میری یاداشت سے اسے نہ مٹا سکے۔قیمتی اثاثے اکثر یونہی محفوظ رکھے جاتے ہیں جب وہ کل پونجی جیسے ہوں۔میں نہیں جانتا وہ کبھی میری ہو سکے گی یا کبھی میں اسے مل سکوں گا لیکن میں اسکے علاوہ کسی عورت کا خیال تک اپنے قریب آنے نہیں دے سکتا۔اور پتا نہیں میری یہ عجیب سی محبت کتنوں کو سالم نِگلے گی۔۔۔۔۔"
وہ یکدم ہی بجھ گیا،اسکی صدقہ اتارنے لائق آنکھوں میں اک دکھ گُھلا،اسکے ساتھ رہتے چلتے اور مسکراتے لوگوں کو کاٹ کر پھینک دیا جاتا ہے اور وہ جب یہ سوچتا تھا،اسے روشانے فارس خود سے دور ہی محفوظ لگتی تھی۔
نجف کے پاس بھی کچھ دیر کہنے کو کچھ نہ رہا۔
"تو آپ روشانے کو حاتب کا ہونے دیں گے کیا؟"
نجف کو خود سے ستم گرانہ باس آئی پارس سے یہ سوال کرتے۔
"اگر وہ خوش اور مخفوظ ہوئی تو ہاں اسے بہترین انسان کا ہوتا دیکھوں گا۔وہ تو مجھے مرا سمجھ کر بھول گئی ہو گی۔میں اسکے سحر سے مر کر بھی نہیں نکل سکتا"
نجف کا دل دکھا،وہ پارس کے دل کی خوبصورتی کا معترف تھا اور جانتا تھا وہ لڑکی ایسے ہی دل سے لگنے کو بنی ہے۔
"آپ انھیں کڈنیپ کر کے زبردستی شادی کر لیں۔چھپا کر رکھ لیجئے گا انکو دنیا سے"
نجف کو ناجانے کیا سوجھی کے یہ مشورہ دے بیٹھا،سامنے ہوتا تو نجف کی طبعیت صاف کر دیتا۔
"تاکہ اسکی ایک ناراض نظر میرا قتل کر دے،پورے اٹلی کا کیا ہوگا نجف۔۔۔تمہارا دماغ پھر گیا ہے۔میری موت چاہتے ہو تو ویسے آ کر مار دو۔اپنے وفاداروں کو یہ اجازت خوشی خوشی دیتا ہوں۔لیکن میں روشانے کو زرا اداسی تک دینے سے پہلے مرنا پسند کروں۔"
نجف کو اس بندے پر ترس آیا جو محبت میں اتنا مہربان ہو گیا تھا۔
"اپنی محبت کو حاصل کرنے کے لیے بھی ویسے ہاتھ پیر ہلائیں پارس جیسے اٹلی کا پیراسائیٹ بن کر اپنے فرض نبھانے کو ہلاتے ہیں۔آپ پر دنیا کا ہی نہیں آپ پر محبت کا بھی پورا حق ہے۔اس روشانے نامی خوشبو کو قید کر لیں،وہ بکھر گئی تو آپ سے تمام طاقت اور پاور کے سمیٹی نہیں جائے گی"
نجف نے مزید پارس اور اسکے دل کے معاملات میں مداخلت نہ کرتے رابطہ توڑ لیا لیکن پارس عیسی مغلانی کے دل میں روشانے تک پہنچنے کی لگن ضرور جگا گیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔