Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 25 By S Merwa Mirza
"آپکے بھائی نے مجھے ناشتہ نہیں کرنے دیا،بھکڑ نادیدہ وحشی انسان۔پریسہ آنٹی نے اتنا سب بنا رکھا تھا کے کیا بتاوں"
وہ کھا بھی رہی تھی اور سامنے بیٹھے اپنے ہنڈسم کو شکائیت بھی لگا رہی تھی جو اسے سی آف کرنے شاید نہ آتا پر اسکی بھوک کے لیے وہ سارے کام چھوڑ آیا تھا۔
"کچھ اور بھی کھانا ہے تو بتاو"
پارس کے پیار سے پوچھنے پر وہ ٹیبل پر پھیلے لوزامات دیکھتے مسکرائی۔
"تاکہ فلائیٹ کے بیچ ہی مر جاوں"
وہ یہ مزاق میں بولی ہو پر پارس کو سخت برا لگا۔
"اوکے۔۔۔ویٹر اٹھا لو یہ سب۔۔۔ایک آملیٹ پلیٹ اور کافی چھوڑ جاو"
پارس کے حکم پر ویٹر نے ایسا ہی کیا جبکہ روشانے کے منہ میں میٹ بال تھا تبھی بچاری احتجاج بھی نہ کر سکی۔
"آ۔۔آپ نے بھی اپنے منحوس بھائی سی حرکت کی۔رکھیں آملیٹ اور کافی بھی اپنے پاس۔یہ میٹ بال جو نگل لیا اسکے پیسے یہ رہے۔"
وہ اٹھی،کافی کا سیپ لے کر منہ میں ڈالا میٹ بال نگلا کیونکہ غصہ بھی تو کرنا تھا اور والٹ سے چند لیرا نکال کر میز پر پٹخے وہ کھڑی ہوئی۔
پارس کچھ دیر اسے گھورتا رہا پھر اس نک چڑی کے سامنے آرکا۔
"اپنی نازک جان دیکھو پھر مجھ سے پنگوں کا سوچنا۔اب جاو شاباش جہاں جا رہی ہو۔اتنی لمبی فلائیٹ سے پہلے ایک میٹ بال،تھوڑا سا آملیٹ اور چند سیپس کافی بیسٹ میل ہے۔باقی فلائیٹ کے بیچ بھی تم بس پانی پیو گی۔گڈ لک"
وہ اسے ماسٹر کی طرح سی آف کرتا زہر لگا،دل چاہا جتنا کھا بیٹھی وہ بھی اگل دے۔
"یہ آپ مجھے سی آف کر رہے ہیں؟"
روشانے نے ایک ہی جھٹکے سے پارس کی شرٹ کا گریبان دبوچا،ایسی ہمت صرف روشانے کر سکتی تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔