Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 24 By S Merwa Mirza
"آپکو تو ساری نظریں معاف ہیں ناں جیسے؟"
وہ گھبراہٹ چھپانے کو شکوہ کر گئی،بڑا مشکل تھا آہل مغدام کو دیکھتے رہنا۔
"ابھی نہیں پر جلد ہو جائیں گی۔ہم مغدام خاندان کے وارث محبت دھواں دار کرتے ہیں تو نبھاتے وقت دنیا ہلا دیتے ہیں،نظر کی معافی عام چیز ہے۔۔"
اسکے بعد شاید شیزا کچھ بولتی تو اسکی آواز جذبات سے کپکپا جاتی۔
"اف۔۔۔کیا محبت کی رٹ لگا رکھی ہے،ہم بس اجنبی ہیں یا زیادہ سے زیادہ مہمان اور میزبان،آپ کیوں سرسری کے بعد دوسری نظر ڈالنے سے پرہیز نہیں کرتے؟کتنی بار بتاوں گناہ ملتا ہے"
وہ عجیب سے انداز میں لڑنے لگی،کیا بتاتی وہ اچھا محسوس نہیں کرتی اسکے مسلسل دیکھنے پر۔
"میں اپنے یہ گناہ خوشی خوشی اپنے سر سنبھال رہا ہوں،سب کی اکھٹی معافی مانگ لوں گا۔ویسے بھی تمہارے بقول میں نے تو آگ میں جانا ہے۔تو سوچا باقی لڑکوں کو آگ سے بچنا چاہئے تبھی کہہ دیا۔۔اگے تو محبت کا فلسفہ بیان کیا"
وہ سہولت سے اپنے ارمان دبا گیا اور شیزا چاہتی بھی یہی تھی،دو تین دن بھلا کسی کو جاننے سمجھنے کے لیے کافی تھوڑا ہوتے ہیں۔
"بہت فکر ہے آپکو دنیا کے لڑکوں کی؟"
وہ منہ پھلا گئی۔
"ہاں۔پتا نہیں ہے ناں تم کس کس کو آگ میں کودنے پر مجبور کر دو۔۔احتیاط لازمی کرنی ہوگی"
وہ اسکے سامنے اسکے دل سے کھیل گیا،شیزا یوں تھی جیسے ہر پراثر لفظ ہی گم گیا ہو۔
"میں ناراض ہو گئی۔"
وہ آگے بڑھی تو آہل بھی تیز قدم اٹھاتا ہم قدم ہوا،بلاشبہ وہ ساتھ اچھے لگ رہے تھے۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔