Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 23 By S Merwa Mirza
"تمہارے معاملے میں کچھ بھی توڑ سکتا ہوں،کسی کی گردن بھی اور کسی کی ہڈیاں بھی۔پھر اصول کیا چیز ہیں؟"
وہ اتنی خطرناک جوابی کاروائی پر ڈرا ڈرا ہنسی۔
"مجھے عادت ڈال لینی چاہیے۔ہمارے بیچ یہ مرنے مارنے ہڈیاں توڑنے کی بات تو عام ہونی ہے اب"
وہ روشانے کی شرارت پر مسکرانے لگا پھر رک گیا۔
"آپکی یہ وینز سے بھری تگڑی بازو دیکھ کر ہی میں سمجھ گئی تھی کے میرا ہیرو گردن تو چٹکی بجانے کے ساتھ ہی توڑ دیتا ہوگا۔۔۔بے رحم ڈان۔۔۔میرا تو کچھ نہیں توڑیں گے ناں کبھی۔۔۔تھوڑا ڈر لگ رہا ہے"
وہ سہمی نہیں تھی بس پرو لیول کی ایکٹنگ کر رہی تھی۔
"میں تمہیں سخت ہاتھ بھی لگاوں تو جان لے لینا میری۔۔۔لیکن غصے اور دکھ میں میرے ہاتھوں کی گرمی اور شدت بڑھ جاتی ہے تو اسکے لیے پہلے ہی معاف کر دو مجھے زندگی بھر کے لیے"
وہ ایسے جواب پر اندر تک سرشار ہو گئی،ٹوٹ کر پیار آنا کسے کہتے ہیں آج سمجھ آیا۔
"پھر تو میں آپکو غصہ بھی دلاوں گی اور ہرٹ بھی کروں گی۔۔۔البتہ معاف ابھی سے کر دیا۔۔موج کریں"
وہ اپنے نام کا اکلوتا پیس تھی،پارس نے پھر مسکرا کر اس لڑکی کے چہرے کے اب تک اسے دیے بکھرے رنگ دیکھ کر سانس کھینچی۔
"تمہیں ڈر نہیں لگتا مجھ سے؟"
پارس نے اسے گہری محسوس کن ملائم نگاہوں میں بھرا۔
"آپکی گردن کی ان ابھری وینز کو دیکھ کر پہلی ملاقات میں لگا تھا کے میرے پارس کچھ زیادہ ہی بڑے ہو گئے اور آپکے ان مسلز نے پیاس کا احساس دلا دیا تھا گھبراہٹ میں پر آج میرے سارے ڈر مر گئے۔آپ ایک ڈریم ہسبنڈ ہیں پارس"
وہ اسکے اعتماد پر ہنسا،ابھی اس لڑکی نے دیکھا ہی کہاں تھا پارس کو ہسبنڈ بنتے۔
"اس لاسٹ لائن پر قائم رہنا۔مکرنے نہیں دوں گا۔"
وہ معنی خیزی سے اسکے چہرے کے قریب جھکتا روشانے کے اندر سنسنی اتار گیا،لیکن روشانے نے ظاہر نہ کیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔