Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 21 By S Merwa Mirza
"چل روشانے۔روینج کا وقت ہوا چاہتا ہے"
پارس کی گردن دیکھتے روشانے کو اپنی گردن کا نشان یاد آیا تبھی آہستگی سے جھک کر روشانے نے اسکی عقب سے گردن پر اپنے ہونٹوں کو جلد چباتے سک کیا،وہ کسمسایا تو وہ فورا اوپر اٹھی پر اسکی گردن پر تمغے کی طرح سرخ نشان بنا کر اسکو انگ انگ تک قرار آیا۔
"یہ تو ہوگیا بدلا،اب باری ہے سود کی"
کسمسانے کے سبب وہ چہرہ تکیے میں مزید دھنسا چکا تھا پر روشانے کو علم نہ تھا کے اب پارس کی نیند گہری نہیں رہی پھر بھی وہ واپس جھکی اور پھر سے اپنے دانت اسکی گردن پر گاڑتے پارس کے بری طرح بے چین ہو کر ہلنے پر ہونٹوں پر ہاتھ رکھ کر مسکراہٹ روکتی پیچھے ہٹی۔
"یہ تو ہوگیا بدلا اور اب باری ہے پیار کی"
وہ اب بھی باز نہ آئی،وہ کروٹ زرا سی سیدھی کر چکا تھا اور اب روشانے کا فوکس اسکے کان کے نیچے دیکھائی دیتی گردن تھی۔
وہ جھکی ہی کے پارس نے دونوں بازو اسکے دائیں بائیں جکڑتے پکڑ کر روشانے کو میٹرس پر گرایا،نہ صرف گرایا بلکہ اس پر حاوی ہوتے روشانے کی سانس روک گیا۔
"تم نے مجھے کسی کو گردن دیکھانے لائق نہیں چھوڑا ہوگا یقینا۔کیوں آئی ہو تم یہاں؟"
گرفت اتنی شدید تھی کے روشانے کا سانس پھولنے لگا۔
"م۔۔منانے"
پارس کی بھاری انگلیوں کو کمر میں دھنستا محسوس کیے وہ تڑپ کر بولی،اسکے کھلے بال میٹرس پر اس کے نیچے اور اطراف بکھر کر اور ستم ڈھا رہے تھے۔
"ایسے مناتے ہیں؟"
بھاری لہجے میں نقاہت ملاتے پارس نے ڈری روشانے کو دیکھے لب بھینچے،آنکھیں سکیڑیں۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔