Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 20 By S Merwa Mirza
"آپ کسی کے آگے چھوٹے ہوں یہ میں ہونے نہیں دوں گی۔تو پلیز آپ اداس نہ ہوں۔وہ آپ سے کیوں ناراض ہیں میں نہیں جانتی پر آپ سے کوئی بھی کبھی ناراض نہ ہو میں یہ چاہتی ہوں۔ٹھیک ہے ناں؟"
وہ اسکو اپنے سینے لگاتا اسکی ٹھیک ہے ناں پر از سر نو لٹ گیا۔
"تم یہاں آئی۔مجھے بہت خوشی ہوئی۔آتی رہنا"
حاتب نے اسے اپنی مضبوط گرفت سے بے چین ہونے پر فورا آزاد کیا،وہ مسکرا کر سر ہلا گئی جیسے بتانا چاہتی ہو کے اسکے لیے حاتب مغدام کے پاس آنا کتنا اچھا ہے۔
"آپ کا درد کم ہوا؟"
ان شربتی آنکھوں میں غالب آتے خمار کے بادلوں پر نظریں جمائے وہ سرگوشی سے بھی مدھم آواز میں بولی۔
"ہمم۔دو دن پہلے ہی کم ہو گیا تھا۔تم تھوڑی دیر رک نہیں سکتی۔؟"
حاتب نے اسکی کمر میں دونوں اطراف سے ہاتھوں کی گرفت بناتے عمائمہ کو اوپر اٹھا کر آنکھوں کے سامنے کرتے آہستگی سے اٹھا کر کچن مڈ کوکنگ کاونٹر ٹیبل پر بٹھایا تو وہ تھوڑا درد پر کراہی پر حاتب کے قریب ہو کر کھڑے ہونے پر چہرے پر سے درد کا اثر فورا مٹا گئی۔
اپنے سنہری رنگ سے بدل کر اسودی میں بدلتی مقابل کی آنکھوں کے بے باک تیور عمائمہ کا سانس تنگ کرنے لگے۔
"آپیا باہر ویٹ کر رہی ہیں۔"
عمائمہ نے ڈرتے ہوئے بتایا۔
"میسج کرو اسے کے آپیا پانچ منٹ آپ لان میں واک کریں"
حاتب نے پیچھے کاونٹر پر پڑا اپنا فون اٹھا کر روشانے کی چیٹ کھول کر فون اسے تھمایا جسے عمائمہ نے فوری تھاما۔
"آپیا پانچ منٹ تک آتی ہوں،آپ واک کر لیں"
عمائمہ کا میسج لان میں ہی ٹہلتی روشانے نے جب حاتب کے نمبر سے پڑھا تو پھیکا سا مسکراتی پول کے پاس جا کر وہیں کنارے پر پیر لٹکا کر بیٹھ گئی۔
عمائمہ نے فون واپس بڑھایا جسے پکڑ کر حاتب نے واپس اسکے پیچھے ٹیبل پر رکھا۔
"کیسی شادی چاہتی ہو؟"
حاتب کے ہاتھ اسکے بالوں کو بکھرنے لگے تو نزدیکی،سانسوں کو۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔