Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 16 By S Merwa Mirza
"ش ۔شرط۔۔کیسی شرط"
وہ ہکلائی،درحقیت اس سے قریب کھڑا حاتب برداشت کرنا آسان نہ تھا۔
"مجھے بھی برداشت کرنا ہوگا اسکے ساتھ"
عمائمہ نے روکی سانس خارج کی۔
"مطلب آپکو بھی اپنے گھر لے جاوں؟"
یہ سوال سراسر ایک الگ ہی حسن لیے تھا جسکے بدلے عمائمہ کو حاتب مغدام کی خاص نظر میسر آئی،ٹھہری،گہری اور بے حد ملائم۔
"آئیڈیا اچھا ہے۔۔۔"
وہ شرارت پر اترا تو اسکے مزاق کرنے پر عمائمہ کی پلکیں جھک گئیں۔
"کبھی کبھی میرے ساتھ اوٹنگ پر،کبھی کافی پر،کبھی لنچ پر،کبھی ڈنر پر اور کبھی یونہی واک پر جانا ہوگا۔۔۔بنا اعتراض کیے"
وہ اس بار عمائمہ کو اپنی پیشکش سے ڈرا گیا،وہ سہم کر سر اٹھائے اسے تکنے لگی جیسے سمجھنے کی کوشش میں ہو کے وہ دنیا جیسا ہے یا ساری دنیا۔
"م۔۔مجھے ڈر لگتا ہے"
وہ اسکی آنکھوں میں جمع خوف پر دھیرے سے ہاتھ بڑھا کر اسکے بالوں کو سہلانے لگا،عمائمہ اسکے چھونے پر اسکی پہنچ سے دور ہوئی،اسکا گریز کچھ زیادہ دلخراش تھا۔
"ول یو میری می؟"
حاتب اسکے ڈر کو دیکھتے واپس اسکے پاس بیٹھا،وہ جو اسکی آنکھوں میں آنسو جمع تھے،ٹپک کر اسکے رخساروں پر اترے۔
"ک۔۔کیوں؟"
وہ اسی بکھرے لہجے میں حاتب کو تکتے منمنائی۔
"ہاں یا ناں کرو۔۔۔یہ کیوں کیا ہوتا ہے؟"
وہ سخت بدمزہ ہوا۔
"نا۔۔۔"
اس سے پہلے وہ ناں کرتی،حاتب نے انگلی کی پور اسکے نرم ہونٹوں پر جما دی،عمائمہ یوں تھی مانو جسم سے سارا لہو خشک ہو گیا ہو۔
"ناں کا آپشن ضبط کر رہا ہوں"
وہ اسکے پاس اقرار کے سوا کچھ چھوڑنا چاہتا ہی نہ تھا،عمائمہ بدحواسی کی کیفیت میں مبتلا حاتب مغدام کے اندر چلتی قیامت سے بالکل بے نیاز تھی پھر بھی قیامت جیسی تکلیف محسوس کر رہی تھی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔