Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 12 By S Merwa Mirza
"میں آپکے ساتھ،اپنی بھی حفاظت کروں گی پارس۔میں آپکے لیے اپنی جان اور اپنے جسم کا خیال رکھوں گی کے انکو کوئی چوٹ نہ پہنچے"
وہ پارس کی فکر سمجھ کر اسے بے انتہا مسرور کر گئی۔
"اور تمہارے دل اور دماغ کو ہر چوٹ سے بچانا میرا کام ہوگا"
وہ پارس کے محبت بھرے فیصلے پر متفق ہوتی مسکرائی۔
"یہ سننے میں بہت اچھا ہے،پارس میں آپ سے بہت۔۔۔"
وہ ایک بار پھر اسکے اپنے رخساروں سے ہاتھ ہٹا کر اپنی کمر کے دائیں بائیں لپیٹ کر اسے پوری قوت سے اپنے سینے میں بھینچ گیا،اب کی بار وہ بوکھلائی،وہ روشانے کے منہ سے دوسری بار بھی اظہار نہ سن سکا تھا۔
"آپ مجھے بولنے کیوں نہیں دے رہے؟"
وہ اسکے حصار کو ڈھیلا کرے شکوہ کرتی بولی،بلکہ ناراض بھی تھی۔
"کچھ اور بول لو ناں"
وہ عجیب تڑپا ہوا لگا۔
"اگر کہوں مجھے قرار یہی کہہ کر آئے گا پھر؟"
وہ پارس کو دیکھنے لگی جو نظر نہ ملا رہا تھا۔
"تو میں کہوں گا پلیز مجھے کوئی متبادل راستہ بتاو تاکہ تمہیں قرار دے سکوں"
وہ پارس کے جواب کو اتنا جان لیوا امید نہیں کر رہی تھی۔
"پارس!آپ میرے منہ سے میرے جذبات نہیں سن سکتے؟"
اس بار وہ زرا پریشان ہوئی۔
"ابھی نہیں روشانے"
وہ تاسف خیز سرگوشی میں اسے بہت کچھ سمجھا گیا جسے بس سوچ کر ہی روشانے کے دل کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو گئیں۔
"تو کب؟"
وہ بکھرے لہجے میں بولی۔
"شاید کبھی نہیں۔میرا دل بند ہو جائے گا یہ سن کر۔۔۔۔"
روشانے نے اس شخص کی دیوانگی پر جھرجھری لی.
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔