Urdu Novel Ikhtiyar Complete PDF By S Merwa Mirza Novels
Novel Name: Ikhtiyar
Writer: S Merwa Mirza
Status: Complete
Genre: Cousin Based,Family based,Friendship Based. Hidden Forced Marriage,A beautiful and emotional journey of minal murtaza and hanoot murtaza..Romantic , Light and Strong characters Story.
EPISODE SNEAK PEEKS
"گاڑی روکیں حانی" مینو کا ضبط دم توڑ چکا تھا۔ وہ اپنی پوری شدت سے چلائی تھی۔۔۔ مگر ساتھ تو جیسے زمانے بھر کی بے حسی خود پر اوڑھ کر بیٹھا حانی ہلا تک نہ تھا۔۔۔
"میں کہہ رہی ہوں گاڑی روکیں۔۔۔ آپکا دماغ خراب ہو گیا ہے" مینو نے اپنے بگھڑے ہوئے حواس پر قابو پاتے ہوئے تمیز کا دامن نہ چھوڑنے کی بھرپور کوشش کی۔۔۔اسکی آنکھیں غصے سے سرخ ہو رہی تھیں۔۔۔
"مجھے اریٹیٹ کرنا بند کریں پلیز" وہ اپنا حوصلہ ختم ہوتا محسوس کر رہئ تھی۔۔۔ حانی نے ایک سرد سرسری نگاہ گردن موڑ کر مینو پر ڈالی۔۔۔
"آج جو کچھ ہونے والا ہے تم اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالو گی۔اسکا انجام بہت برا ہوگا مینو۔۔۔۔۔" مینال کو لگا اسکا سر چکرا رہا ہے۔۔۔۔ حانی کی بات اسے سمجھ نہیں آئی تھی۔
"مطلب۔۔۔۔۔ کیا کرنے والے ہیں آپ۔۔۔۔ خدا کے لیے حانی میرا مزید امتحان لینا بند کریں۔۔۔۔آپکو مجھ پر ترس نہیں آرہا۔۔۔۔ کیوں یہ پاگل پن کر رہے ہیں۔۔۔ پلیز حانی" وہ ایک بار پھر بے بسی سے چلائی تھی۔۔۔اسکی بے ربط ہوتی سانس کا الجھاو حانی کے الجھاو سے زیادہ دردناک تھا۔
"پاگل پن تو وہ تھا جو ہم ایک مدت سے کرتے آئے ہیں۔۔۔ مگر اب نہیں۔۔۔۔ آج میرا اور تمہارا نکاح ہوگا۔۔۔۔" حانی نے زبردست بریک لگائے گردن کے ساتھ رخ موڑ کر مینو کے حواس پر بجلی گراتے کہا اور بے یقینی اور صدمے سے بے جان ہو چکی تھی۔۔۔ یوں جیسے کوئی انہونی ہو گئی ہو۔۔۔ آنکھیں ایک بار پھر نمی سے بھر گئیں۔۔ وہ اسے ہی کرب دیکھ رہا تھا۔۔۔
"ک۔۔۔۔۔ کیا۔۔۔۔ ؟" مینو سے بمشکل بولا گیا۔ اسکی بھرائی آنکھیں اور کانپتا وجود حانی سے چھپا ہوا ہرگز نہ تھا۔
"ہاں۔۔۔۔ آج میرا اور تمہارا نکاح ہوگا۔ سب ارینجمنٹس ہو چکے ہیں۔ بس ہم دونوں کا انتظار ہے" وہ کتنے آرام سے اسکی سماعت پر کوڑے برساتا بول رہا تھا۔۔۔۔مینو کی تکلیف یک دم اسکے چہرے پر تباہی پھیلاتی ابھری۔۔۔۔۔
"آر یو ان یور سنسیز؟۔۔۔۔کہہ کیا رہے ہیں آپ۔ایسا کبھی خواب میں بھی مت سوچئیے گا۔سمجھے آپ۔۔۔۔۔" مینو غصے کی انتہا پر پہنچ تھی۔ حانی گردن اور ماتھے کی رگیں تانے اسکا بازو سخت ابداز سے پکڑ چکا تھا۔۔۔۔
"ایسا ہوگا۔۔۔۔ اور تم نہیں روکو گی۔" مینال کی سانس اٹکی کی اٹکی رہ گئی کیونکہ حانی پتا نہیں کہاں سے پسٹل نکال لایا تھا۔۔۔۔
"آپ۔۔۔ آپ مجھے مار دیں گے۔۔۔؟" لرزتی آواز مزید تھمی
"ہاں تمہیں مار کر خود کو بھی ختم کر دوں گا۔" مینو کے دل پر بوجھ پڑا تھا۔۔۔۔ حانی کی آنکھوں کی وہشت، جنون اور پاگل پن اپنی حد پر تھا۔۔۔۔۔ وہ تو خواب میں بھی حانی کا ایسا روپ نہیں سوچ سکتی تھی۔۔۔۔۔ آنسو تو جیسے بنا دعوت دیے حاضر تھے۔
"آپ مجھے ڈرا کر زبردستی نہیں کر سکتے میرے ساتھ۔۔۔۔۔ آپکا اور دانیہ۔۔۔۔" اس سے پہلے کے وہ مزید بولتی۔۔ ایک بار پھر حانی پوری شدت سے اسکا بازو پکڑے خود کی طرف دھکیل کت جھٹکا دے چکا تھا۔۔۔۔۔
"فی الحال اپنی اور میری بات کرو۔۔۔۔۔۔۔ مجھے کسی بھی سخت عمل پر مجبور مت کرنا مینو۔۔۔۔۔ یہ نکاح چپ چاپ کر لینا۔۔۔۔۔ " بازو چھوڑے وہ دوبارہ سے اسے تنبیہی انداز سے جھاڑتا گاڑی سٹارٹ کر چکا تھا۔۔۔ اور وہ مزید تکلیف محسوس کرتی رو دی۔۔۔۔
"مجھے نہیں کرنا یہ۔۔۔۔۔۔ مجھ پر رحم کریں حانی ۔۔۔ مجھ سے میرا سب کچھ چھن جائے گا۔۔۔۔ میں آپکی منت کرتی ہوں" وہ اس بن چاہی اذیت پر پھوٹ پھوٹ کر رو دی۔۔کچھ دیر حانی کئ بے حسی جاری رہی اور پھر سے گاڑی رک گئی۔ اسکی سسکیاں اور زخمی آہیں آج حانی کو پگھلانے میں ناکام ترین ثابت ہوئیں۔
"تمہیں مجھ پر بھروسہ رکھنا چاہیے، یاد رکھنا تمہارا انکار میری موت ہوگی"۔ خود باہر نکلتا ہوا وہ دوسری سمت سے مینو کی سائیڈ کا دروازہ کھول رہا تھا۔۔۔اسکی اس بات نے مینو کی مدھم چلتی کائنات بھی روک دی۔