Urdu Novel Dar E Ishqam Complete PDF By S Merwa Mirza Novels
Novel Name: Dar E Ishqam
Writer: S Merwa Mirza
Status: Complete
Genre: Modren Romance, Hidden nikah,Broken Couple patchup after many years, Happy Ending. Friendship based, Student Based, Youngsters Love, Mystery baesd, Family Based, One Toxic But hittest & Hottest Couple also added.
EPISODE SNEAK PEEKS
"یہاں آو میرے پاس"
جمشید نے اپنا ہاتھ پھیلایا اور اس پر بھی وہ ڈرتی ڈرتی حلق تر کرے پاس آرکی اور اپنا ہاتھ اسکے ہاتھ میں لا تھمایا۔
"کیسا لگا ویلکم تمہیں؟"
وہ اسے بازووں میں حصارے بولا تو شنائیل کی آنکھوں میں آلوہی سی خوشی چھلکی۔
"بہت پیارا۔میں تو شاکڈ رہ گئی جب تمہاری اماں نے مجھے تم سے بھی زیادہ زور سے گلے لگایا۔اور میری گالوں کو بھی چوما۔آئی فیل سو سپیشل۔جیسے کسی ملکہ کا ویلکم ہوتا ہے سیم فیلنگ۔پھر کمرے میں آکر یہ سب۔۔۔میں اتنی پیاری بہو بنوں گی سچی کبھی نہیں سوچا تھا"
وہ اپنی خوشیاں شئیر کرے کبھی مسکرائی کبھی درد میں لپٹی اور جمشید نے اسکے ساتھ ہر تاثر دیا۔
"تم اتنی پیاری بیوی بنو گی،یہ سوچا تھا؟"
وہ ایسے سوال کر کے اسے سیدھا سیدھا بہکا رہا تھا۔
"ک۔۔کبھی نہیں۔میں پیاری بیوی ہوں؟"
شنائیل کی آنکھوں میں نمی بھرنے لگی۔
"ہاں ناں۔اب اگر تم اس گھر کی ملکہ بن ہی گئی ہو تو میری بھی بن جاو"
وہ اسکے تقاضے کو سمجھتے ہی نظریں اسکے سینے تک جھکا گئی۔
"تمہاری تو ہوں ناں"
پھر ناز سے آنکھیں اٹھا کر پٹ سے جمشید کی آنکھوں میں ڈالیں۔
"نہیں،کچھ کہنا پڑے گا مجھے پھر بنو گی"
جمشید کا سنسنی خیز بھاری لہجہ،شنائیل کی سانسیں بھی بھاری کر رہا تھا،وہ ہر طرح شنائیل پر رعب رکھتا تھا،جسمانی،قلبی اور ذہنی۔
"کیا؟"
وہ بے جان ہوتی بڑبڑائی۔
"آئی لوو یو"
وہ اسکی آنکھوں میں دیکھتے دیوانگی سے بولا اور کتنے ہی لمحے شنائیل سے دوسری سانس نہ بھری جا سکی،آنکھیں بھیگ کر اس مہربان پر ٹھہر گئیں جسکی اپنی آنکھوں میں سرخائی گھل چکی تھی۔
"تم نے وہی کہا جو میں نے سنا؟پلیز پھر کہنا۔۔۔۔م۔۔مجھے لگتا ہے میں نے کچھ غلط سنا"
وہ بے یقین تھی اور اسکو یقین دلانے کے لیے وہ اسی پاگلانہ کیفیت میں مسکرایا،شنائیل کی ٹوٹتی سانس بھی اس مرد جاہ کے لیے بیش قیمتی تھی۔
"آئی لوو یو سو مچ شنائیل"
وہ اسکے ہونٹوں پر تڑپی ہوئی نگاہ جمائے ہر منظر،ہر سکھ ہر سانس اس اظہار پر وار سکتی تھی جو وہ کر گرزا تھا۔
"ی۔۔یو لوو می۔۔۔؟سچی ناں"
وہ اب بھی بے یقین تھی،اسکا یقین چاہنا کسی کی چلتی کائنات روک رہا تھا۔
"یس گرل۔۔۔آئی لوو یو۔۔"
وہ اس بار بہت محبت سے اسکا چہرہ ہاتھوں میں بھرے بولا،گو اسکے چھونے نے،الفاظ نے،اسکی آنکھوں کی انسیت نے شنائیل کی رگ رگ میں یقین بھر دیا