Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 06 By S Merwa Mirza
"تمہاری ماں نے یقینا تمہیں ایڈاپٹ کیا ہوگا یا کچرے پے پڑے ملے ہوگے۔"
روشانے کی بات سنے حاتب جو سوچ کر آیا تھا تمیز سے پیش آئے گا،اسے بازو سے دبوچ کر دیوار سے پٹخا،روشانے کے منہ سے کمر پر ہوتے درد پر دلخراش کراہ نکلی لیکن اسکی آنکھوں کی نفرت میں رتی برابر کمی نہ آئی۔
"کیا بکواس کی ہے تم نے؟"
وہ دوسرے ہاتھ کو دیوار پر مارتا حلق کے بل دھاڑا پر وہ درد دیتے تاثرات سمیت مسکرائی۔
"کیونکہ وہ بہت پیاری اور شفیق ہیں،تمہاری ماں نہیں لگیں۔تم مجھے فزیکلی مینٹلی جتنا ٹارچر کرو گے میں تمہیں اتنی تیزی سے تمہاری قبر تک پہنچاوں گی یہ یاد رکھنا"
وہ قہر ناک تنبیہہ دے رہی تھی،اور وہ جانتا تھا فارس کی اولاد اگر ایسی دھمکی دے رہی ہے تو کچھ بھید نہیں کے عمل بھی کرے گی۔
"قبر تک تو تم آچکی ہو روشانے۔میں وقت ضائع کرنے والوں میں سے نہیں۔تمہیں یہاں لانے کا مقصد تمہارے باپ تک پہنچنا تھا۔چلو شاباش پتا بتاو اسکا اور اس زندگی سے قبل از وقت ہی نجات پا لو جو تمہیں جیتے جی موت جیسی لگنے والی ہے"
روشانے کی آنکھوں میں دفعتا انگارے سلگے،جتنی طاقت تھی سب لگائے اس نے حاتب مغدام کی ناپاک گرفت جھٹکی تھی۔
"میرے بابا تک پہنچنا ہے تمہیں؟مطلب۔۔۔تمہیں بالاج بابا اور عائشہ امی نے بتایا تو تھا کے انکی موت ہو چکی ہے۔۔۔۔میں سمجھی نہیں،تم میرے بابا کو جانتے ہو؟وہ دنیا میں نہیں ہیں پھر تم مجھ سے پتا۔۔۔۔۔"
روشانے کی آواز ٹوٹ رہی تھی،جبکہ حاتب نے دو قدم اسکی طرف بڑھائے۔
"بند کرو ناٹک۔۔۔۔تمہارا باپ ناصرف زندہ ہے بلکہ تم واحد ہو جو اسکا پتا جانتی ہو۔تمہیں کیا لگا Antalya کا امیر تم جیسی لڑکی پر مر مٹا ہے؟ جو نہ دیکھائی دینے میں اچھی ہے نہ زبان کی قابل قبول۔تم سے صرف اپنے گناہ گار کا پتا جاننا ہے۔یہ منگنی صرف ایک کھیل ہے اور جتنا تم ڈیلے کرو گی یہ کھیل سنگین ہوتا جائے گا،شادی۔۔۔سہاگ رات۔۔۔زبردستی کے بچے۔۔۔۔عمر بھر گلے کا طوق"
وہ اسکی مزید یہ سب باتیں نہ سہہ پائی،پوری قوت سے حاتب کے منہ پر اپنی مضبوط ہاتھ سے اس تضخیک کی چھاپ چھوڑنی چاہی پر وہ اسکا ہاتھ بری طرح دبوچ گیا۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔