Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 05 By S Merwa Mirza
"میں ہرگز اس لیے نہیں بھاگا تھا بس آپکے سوالوں کا جواب نہیں تھا۔"
وہ نظریں واپس جھکا گیا،اسکی یہ ادا روشانے کو بہت پیاری لگی کے وہ زیادہ دیر نظریں ملانے کی نہ کوشش کرتا نہ خواہش۔
"چلیں مان لیا۔یہ بتائیں آپکی فیملی کہاں ہے؟کون کون ہے۔شادی کی؟"
شادی والے سوال پر پارس نے گردن موڑ کر روشانے کی آنکھوں سے ٹپکتی سادہ سی شرارت رغبت سے دیکھی۔
"اکیلا ہوں،سینے میں اک خلاء ہے۔۔۔۔دل نامی خلاء۔جو تم پورا کر سکتی ہو۔کیونکہ تم دل ہو میرا جل پری۔"
وہ یہ جواب خود کو دیے دو طرفہ روائیت نبھا گیا۔
"بولیں۔۔۔ناکام عاشق تو نہیں جو محبوبہ کی یاد میں بنجارے اور دیوداس بنے ہوئے ہیں"
وہ ہنس مکھ ہے،پارس کے دل تک اسکی شوخیاں اک مٹھاس اتار گئیں،پارس کی چپ پر وہ بے قرار ہوتی بہت دلربا لگی۔
"عشق صرف کامیاب ہوتا ہے۔اسکے مقدر میں ناکامی جیسا کچھ نہیں"
وہ ایسی فلسفیانہ بات پر متاثر ہوئی۔
روزی بھی مزے سے کوکنگ کرتی ان دو کی کب سے مخمور سی باتوں سے مخظوظ ہو رہی تھی۔
"ہاں لیکن اگر دل سے کیا جائے۔ہک ہاہ!پر اب لگن اور انس چلا گیا دلوں سے عیسی۔لوگ صرف ملکیت اور مطلب کے چکر میں ہیں۔"
وہ کچھ سنجیدہ ہوئی،اسکے ماتھے پر پڑی شکنیں چاند پر موجود لکیروں کی تمثیل تھیں،اسکا لب پھلا کر پھونک مارنے کے انداز میں افسوس کرنا،لمحوں کا سانس پھلا رہا تھا،اسکا حجاب میں ہونے کے باوجود بے حد پرکشش لگنا،اسکے دل کی شفافیت کا عکس تھا۔
"آپ کے ہاتھ کو چھونے والا بھی اسی چکر میں ہے کیا؟"
عیسی کی نظر روشانے کی انگلی میں نسب شعلے پر تھی،وہ ٹھٹکی پھر سنجیدہ ہوئی۔
"وہ ایک بکواس آدمی ہے۔۔۔۔"
روشانے بے ارادہ بڑبڑائی پر پھر خود کو ملامت کی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔
👇کمنٹ سیکشن میں ہمیں بتائیں کہ آپ کو آج کی قسط کیسی لگی۔۔