Paras Wildflower's Man Urdu Novel Episode 07 By S Merwa Mirza
"روشانے۔۔۔۔۔پارس پچھلے پندرہ سالوں سے اٹلی کی ملکیت ہے،ابتدائی دو سال تک اسے بہت بری طرح ٹارچر کر کے شیڈو بننے لائق بنایا گیا کیونکہ میرا بچہ بہت معصوم تھا اور وہ دو سال اس پر ہوتے تشدد کی ہر فوٹیج ڈیسوزا نے مجھے بھیجی میری سزا کی صورت جسے دیکھ کر میری آنکھوں سے لہو ٹپکتا تھا،تم میری اذیت تک نہیں پہنچ سکتی،اس تمام ٹارچر میں دو سال تک فارس نے میرے بچے کو ان دو مہلک سالوں کے بیچ اپنے پروں میں خفاظت تھی،تمہیں اپنی سگی اولاد کو بورڈنگ،اور پھر ہوسٹل کے حوالے کرے ہمیشہ ہی خفاظت نبھائی،میں کئی بار مر کر بھی فارس کا احسان نہیں اتار سکتا۔جبکہ تمہارا پارس،اور ہمارا آلائم اب چاہ کر بھی ہمیں واپس نہیں مل سکتا۔تم وعدہ کرو یہ بات اس گھر کے کسی فرد کو پتا نہ چلے۔"
وہ بے جان ہوتی ہاشم مغدام کے چہرے کو تکنے لگی۔
"آپ نے کیا کیا بدلے میں میرے بابا کے لیے؟"
وہ ایسا سوال کرے گی ہاشم جانتے تھے۔
"میں نے تمہیں خفاظت دی۔تمہیں کیا لگتا ہے تم آج تک کیوں زندہ ہو؟فارس یعنی پارس کے محافظ کی بیٹی ہونے کے ناطے ڈیسوزا پہلا وار تم پر کرنا چاہتا تھا۔تاکہ فارس کو اس خفاظت میں ناکام کر سکے اسکی کمر توڑ کر لیکن ہم نے اپنے اپنے بچوں کو ایک دوسرے کی خفاظت میں دیا تھا۔کے فارس میرے آلائم کی ڈھال بنے اور بدلے میں تمہاری۔"
وہ پھر سے رو پڑی،یہ سچ میں اذیت ناک تھا کے وہ ساری زندگی ایسے انسان کی خفاظت میں رہی۔
"تمہیں ایک راز اور بتا دیتا ہوں۔اس سارے کھیل کو شروع کرنے والے ڈیسوزا کو زندہ زمین میں گاڑ کر مارنے والے بھی میں اور فارس تھے۔"
وہ اب بھی نفرت سے انکو دیکھ رہی تھی۔
"مجھے پارس پر ہوتے تشدد کی وڈیوز دیکھنی ہیں"
وہ اسکی مانگ پر آزردہ ہوئے۔
"نہیں روشانے۔تم برداشت نہیں کر سکتی"
وہ انکے منع کرنے پر لپک کر انکا گریبان دبوچ گئی۔
"جب آپ نے باپ ہوتے کر لیا اور مرے نہیں تو میں بھی کر سکتی ہوں۔صرف یہی شرط ہے آپکو معاف کرنے کی۔اور مجھے پارس کا نام بتائیں۔وہ کس نام سے اٹلی میں موجود ہیں"
وہ کسی جن زادی سا دھاڑی۔
"میں وقت آنے پر تمہیں اسکا نام بتا دوں گا۔اسکا نام جاننا بھی تمہارے لیے سیو نہیں ہے۔مجھے پتا ہے وہ تمہارا واحد دوست تھا۔۔۔۔"
روشانے نے چینخ کر انکی بات کاٹی۔
👇آن لائن پڑھنے کے لیے اس بٹن پر کلک کریں۔